30 روپے کی روٹی اور 35 روپے کا نان

آٹا مہنگا ہونے کے بعد نان بائیوں کا روٹی کی قیمتوں میں اضافے اعلان

لاہور (نیوز ڈیسک) 30 روپے کی روٹی اور 35 روپے کا نان، آٹا مہنگا ہونے کے بعد نان بائیوں کا روٹی کی قیمتوں میں اضافے اعلان۔ تفصیلات کے مطابق آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے بعد نان بائیوں نے روٹی کی قیمت 30 جبکہ پراٹھے کی قیمت 60 روپے مقرر کرنے کا اعلان کردیا۔ ایک ہفتہ میں تیسری مرتبہ آٹا قیمت بڑھنے کے بعد نان بائی ایسوسی ایشن نے 20 جولائی سے روٹی اور نان کی قیمت میں پانچ پانچ روپے اضافہ کا اعلان کر دیا ہے۔
اوپن مارکیٹ میں سرخ آٹے کی 79 کلو کی بوری اضافہ کے ساتھ 12300 روپے جبکہ فائن آٹا اور میدے کی بوری 12550 روپے اور 20 کلو آٹے کا تھیلہ2950 روپے پندرہ کلو آٹے کا تھیلہ بڑھا کر2300 روپے کر دیا گیا۔ کریانے کی دکانوں میں میں آٹا 155 سے 160 روپے کلو چکیوں پر آٹا170سے 175روپے کلو فروخت ہونے لگا ہے۔
نان بائی ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر شفیق قریشی کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اور محکمہ فوڈ آٹا کی قیمت کنٹرول کرنے میں مکمل بے بس ہوچکی ہے، 20 جولائی سے سرخ آٹے کی پتیری روٹی کی نئی قیمت 25 روپے جبکہ خمیری سفید آٹے کی روٹی کی نئی قیمت 30 روپے نان اضافہ سے 35روپے اور پراٹھہ 60 روپے میں فروخت کیا جائے گا۔

دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت میں فی من 75 روپے اضافہ ہوگیا ہے۔ اے آروائی نیو زکے مطابق گندم کی قلت اور قیمت بڑھنے سے روکنے کیلئے سیکرٹری خوراک نے 200 من سے زائد گندم کی اسٹوریج پر پابندی عائد کردی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت میں فی من 75 روپے اضافہ ہوگیا۔ اوپن مارکیٹ میں 40 کلوگرام گندم 4755 روپے کی ہوگئی ہے۔ اسی طرح 20 کلوآٹے کا تھیلا 2800 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔ دوسری جانب چینی کی قیمتوں میں بھی اضافے کا رجحان جاری ہے۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار چینی کی فی کلو قیمت 150 روپے تک پہنچ گئی۔