والٹز کو اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نامزد کرنے کا اعلان‘ وزیر خارجہ مارکو روبیو عارضی طور پر مشیر قومی سلامتی کا عہدہ سنبھالیں گے
واشنگٹن ( انٹرنیشنل ڈیسک ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مائیک والٹز کو مشیر قومی سلامتی کے عہدے سے ہٹاکر وزیر خارجہ مارک روبیو کو مشیر قومی سلامتی کا اضافی چارج سونپ دیا ہے جبکہ مائیک والٹز کو اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نامزد کرنے کا اعلان کیا ہے. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ نے والٹز کے کام پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی جگہ عارضی طور پر وزیر خارجہ مارکو روبیو لیں گے جو امریکا کے اعلیٰ سفارت کار کے عہدے پر برقرار رہیں گے مائیک والٹز کو غلطی سے ایک چیٹ گروپ میں ایک صحافی کو شامل کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جہاں حساس فوجی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا.
فلوریڈا کے سابق کانگریس مین ٹرمپ انتظامیہ کے پہلے سینئر رکن ہیں جنہوں نے ٹرمپ کی دوسری مدت میں وائٹ ہاﺅس چھوڑا ہے ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ میدان جنگ، کانگریس اور میرے قومی سلامتی کے مشیر کی حیثیت سے مائیک والٹز نے ہمارے ملک کے مفادات کو ترجیح دینے کے لیے سخت محنت کی ہے میں جانتا ہوں کہ وہ اپنے نئے کردار میں بھی ایسا ہی کریں گے.
والٹز نے صدر کے اعلان کے اسکرین شاٹ کے ساتھ” ایکس“ پر ایک مختصر بیان پوسٹ کیا انہوں نے لکھا کہ میں صدر ٹرمپ اور ہماری عظیم قوم کے لیے اپنی خدمات جاری رکھنے پر بہت فخر محسوس کر رہا ہوں” سی بی ایس نیوز“ کے مطابق ٹرمپ نے والٹز کو اقوام متحدہ کا سفیر نامزد کرنے کا فیصلہ جمعرات کو اعلان سے چند گھنٹے قبل کیا تھا متعدد ذرائع نے بتایا کہ انہیں سگنل والے واقعے اور وائٹ ہاو¿س میں اس تاثر کی وجہ سے ہٹایا گیا ہے کہ انہوں نے دیگر وجوہات کے ساتھ ساتھ قومی سلامتی کونسل کے عملے کی مناسب جانچ پڑتال نہیں کی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرمپ والٹز کا احترام کرتے ہیں اس لیے انہیں وائٹ ہاﺅس سے آبرو مندانہ طور پر رخصت کرنے کے علاوہ نیا اعلیٰ عہدہ دیا گیا ہے.
ٹرمپ انتظامیہ کا خیال ہے کہ والٹز کو بطور سفیر سینیٹ سے منظوری ملنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کی وجہ سے صدر کو انہیں برطرف کیے بغیر ان سے مکمل طور پر چھٹکارا مل جائے گا والٹز مارچ میں اٹلانٹک میگزین کے ایڈیٹر انچیف جیفری گولڈ برگ کو غلطی سے سگنل پر اعلیٰ امریکی سیکیورٹی حکام کے ساتھ گروپ چیٹ میں شامل کرنے کا اعتراف کرنے کے بعد سے تحقیقات کی زد میں ہیں پیغامات کے سلسلے میں یمن کے حوثیوں پر فوجی حملے کے خفیہ منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا جس کے ارکان میں والٹز، روبیو اور وزیر دفاع پیٹ ہیگ شامل تھے.
دریں اثنا ٹرمپ کی جانب سے مارکو روبیو کے لیے نئی ذمے داری کے اعلان نے محکمہ خارجہ کے عہدیداروں کو پریشان کر دیا مارکو روبیو نصف صدی قبل ہنری کسنجر کے بعد وزیر خارجہ اور قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دینے والے پہلے عہدیدار ہوں گے مارکو روبیو امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ)اور نیشنل آرکائیوز دونوں کے قائم مقام سربراہ بھی ہیں رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریئل اسٹیٹ ڈیولپر اور ٹرمپ کے ذاتی دوست اسٹیو وٹکوف جو اس وقت مشرق وسطیٰ کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی ہیں بالآخر مائیک والٹز کی جگہ لے سکتے ہیں واشنگٹن میں کچھ لوگوں کی جانب سے ممکنہ امیدوار کے طور پر پیش کیے جانے والے ایک اور نام میں ٹرمپ کے خصوصی ایلچی رک گرینیل بھی شامل ہیں جن کا طویل سفارتی ٹریک ریکارڈ ہے ٹرمپ نے اپنے پہلے دور میں قومی سلامتی کے 4 مشیروں کے ساتھ کام کا کیا تھا جن میں سے پہلے مشیر قومی سلامتی مائیکل فلن نے صرف 3 ہفتوں تک خدمات انجام دیں.