شام کے واقعات کے اصل ذمہ دار اور سازش کرنے والے امریکہ اور اسرائیل ہیں. آیت اللہ خامنہ ای

دمشق کی ایک ہمسایہ حکومت نے واضح کردار ادا کیا ہے اور اب بھی ادا کر رہی ہے.ایران کے رہبر اعلیٰ کا تہران میں خطاب

تہران/دمشق ( انٹرنیشنل ڈیسک ) ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ شام کے واقعات کے اصل ذمہ دار اور سازش کرنے والے امریکہ اور اسرائیل ہیںتہران میں ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ شواہد اس بات میں شک کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑتے کہ شام کے واقعات کے اصل مرتکب اور سازش کرنے والے امریکہ اور اسرائیل تھے.

انہوں نے کہا کہ شام کی ایک ہمسایہ حکومت نے واضح کردار ادا کیا ہے اور اب بھی ادا کر رہی ہے لیکن اصل کمانڈ سینٹر امریکہ اور صیہونی حکومت میں ہے خیال کیا جاتا ہے کہ رہبراعلیٰ یہاں بشارالاسد کے خلاف باغیوں کی حمایت میں ترکی کے کردار کا حوالہ دے رہے ہیں دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق شامی باغی فورسز نے شام کے تیل کے ذخائرکے بڑے مرکز دیرالزورشہر پر قبضہ کر لیا ہے جس پر اس سے قبل امریکہ نواز کرد فورسز کا کنٹرول تھا یہ سب ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک روز پہلے ہی ہیئت تحریر الشام کی جانب سے نیا عبوری وزیراعظم محمد البشیر تعینات کیا تھا.
اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے شامی باغی فورسز کو خبردار کیا تھا کہ وہ ایران کو ملک میں دوبارہ جڑیں مضبوط کرنے کا موقع نہ دے ادھر اسرائیل فوج کا کہنا ہے کہ اس نے اسد حکومت کے خاتمے کے بعد سے شام میں سینکڑوں فضائی حملے کیے ہیں. ماہرین کے مطابق شامی باغیوں کی جانب سے ملک کے تیل سے مالا مال مشرقی شہر دیر الزور پر قبضہ ملکی وسائل کو محفوظ بنانے کے لیے کیا گیا ہے ہیئت تحریر الشام کے ایک سینیئر کمانڈر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے جنگجوﺅں نے شہر اور اس کے فوجی ایئرپورٹ کو فتح کرلیا ہے انہوں نے کہا کہ ہماری فورسز نے دیرالزور شہر پر مکمل قبضہ کر لیا ہے خیال رہے کہ اس سے قبل جب صدر بشار الاسد کی جانب سے اپنی فوجوں کو شہر سے ہٹایا گیا تھا تو ان کی جگہ کرد فورسز نے سنبھال لی تھی.
شام کی نئی عبوری حکومت کے وزیرِ اعظم محمد البشیر نے کہا ہے کہ صدر بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد اب وقت آ گیا ہے کہ شام کے لوگ امن اور سکون سے لطف اندوز ہو سکیں گے محمد البشیر کو عسکریت پسند گروپ ہیئت تحریر الشام اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے مارچ 2025 تک حکومت کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے. محمد البشیر الیکٹریکل انجینئر ہیں اور 2011 میں ملک میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے آغاز سے قبل وہ ملاک کے اہم گیس پلانٹس میں کام کرتے رہے جنوری میں بشیر کو سالویشن گورنمنٹ کا وزیر اعظم مقرر کیا گیا تھا جسے ایچ ٹی ایس نے اپنے زیر کنٹرول علاقے کو چلانے کے لئے قائم کیا تھا ایس جی ایک ریاست کی طرح کام کرتا تھا جس میں وزارتیں، مقامی محکمے، عدالتی اور سکیورٹی حکام شامل تھے جبکہ اسلامی قانون کی رہنمائی میں مذہبی کونسل کو برقرار رکھا گیا تھا.