این آر او پر کوئی بات نہیں ہوگی‘ شہباز شریف گھٹنے نہیں سیدھا راستہ پکڑیں ، بابراعوان

اسلام آباد ( اسٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءو وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے ساتھ این ٓر او پر کوئی بات نہیں ہوگی‘ شہباز شریف گھٹنے نہیں سیدھا راستہ پکڑیں۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف ایسی جگہ کیوں جاتے ہیں جہاں انہیں پاو¿ں پکڑنے پڑیں؟ حکومت اپوزیشن کے ساتھ ایک کے سوا تمام ایشو پر مذاکرات کیلیے تیار ہیں ، این آر او پر کوئی بات نہیں ہوگی۔
ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ حکومتی قانون سازیاں آئین و قانون کےمطابق ہوئی ہیں، ہم نے اپوزیشن کو بتا دیا یہ بل واپس نہیں لیے جاسکتے ، قانون سازی کے معاملات پر کمیٹی بنانے کا کہا گیا، حکومت اس کمیٹی میں بھرپور شرکت کرے گی کیوں کہ کسی دوسرے ادارے کو قانون سازی کا اختیار حاصل نہیں ہے ، صرف پارلیمنٹ کو ہی قانون سازی کا اختیار حاصل ہے۔
مشیر پارلیمانی امور نے کہا کہ اوورسیزپاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں رکھا جاسکتا ، اپوزیشن حکومت کے ساتھ مل کر اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیں ، اس سے منتخب اداروں پراعتماد بڑھے گا ، شفاف انتخابات کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ ضروری ہے ، اسی لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے پر حکومت سنجیدہ ہے ، ای وی ایمز پرحکومت کا حتمی فیصلہ ہے ، الیکشن کمیشن بھی کئی ووٹنگ مشینوں کے ڈیمو لے چکا ہے ، حلقوں میں ہزاروں ووٹ جعلی ہیں، الیکٹرانک مشینوں کے استعمال سے جعلی ووٹنگ کا خاتمہ ہوگا۔
خیال رہے کہ قائد حزب اختلاف اور صدر مسلم لیگ ن میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ میں پاکستان کیلئے کسی کے بھی گھٹنے پکڑنے کو تیار ہوں، پاکستان کیلئے وزیراعظم اپوزیشن کو اعتماد میں لیں، ہم نے میثاق معیشت کی پیشکش کی تھی، لیکن کووڈ ہو یا کوئی اور معاملہ وزیراعظم کی کرسی خالی رہی، وزیراعظم کو قوم کیلئے ایوان کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا ، انہوں نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی کی 22کروڑ عوام نے ہمیں ایوان میں نمائندگی اور قانون سازی اور فیصلوں کیلئے بھیجا ہے، پچھلے چار پانچ دن سے جو کچھ ہوا افسوس ہے، ایوان کے ایک دن کا خرچ کروڑوں روپے ہے، ہم یہاں پر لوگوں کے دکھ پر مرہم رکھنے، پاکستان کو کھویا ہوا مقام دینے، ایک کسان، مزدور، طالب علم، بے روزگار لوگوں کو روزگار دینے کی بات کرنے آئے ہیں ، اپوزیشن کا فیصلہ تھا کہ ہماری بات سنی گئی تو ہم حکومتی بنچز پر بیٹھے لوگوں کی بھی بات سنیں گے لیکن پوری دنیا میں غلط پیغام گیا ، میں گزارش کرنا چاہتا ہوں حالیہ دنوں میں جو قانون سازی ہوئی وہ آئین قانون کے مطابق نہیں ہوئی ، اس میں لیگل خامیاں ہیں، ہماری آواز نہیں سنی گئی ، ہاو¿س کی شاندار روایات کیلئے کمیٹی بنائی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں