چینی کی قیمت مقررہ بنچ مارک سے بڑھی تو چینی برآمد فوری منسوخ کی جائے گی، برآمد چینی کی ریٹیل قیمت کا بنچ مارک 145.15روپے مقرر ہے
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وفاقی کابینہ نے کچھ شرائط کے ساتھ شوگرملزمالکان کو مزید پانچ لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ میڈیا کے مطابق وفاقی کابینہ نے مزید 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دے دی ہے،وفاقی کابینہ سے چینی برآمد کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے لی گئی۔ چینی کی قیمتیں مقررہ بنچ مارک سے بڑھنے پر چینی برآمد فوری منسوخ کی جائے گی، یہ برآمد شوگر ملزمالکان کی جانب سے پیداوار 21 نومبر سے شروع کرنے سے مشروط ہے۔
برآمد چینی کی ریٹیل قیمت کا بنچ مارک 145.15روپے مقرر ہے۔شوگر ایڈوائزری بورڈ کو چینی کی مانیٹرنگ کا ٹاسک بھی دے دیا گیا ہے جبکہ صوبائی حکومتوں کو چینی کی نگرانی کی ہدایت کی گئی ہے۔ یاد رہے 11 اکتوبر کو ای سی سی نے وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے پیش کی گئی سمری پر بحث کی جس میں مجوزہ اور جاری برآمدات کی ضروریات کو پورا کرنے کے بعد بھی 5لاکھ میٹرک ٹن چینی کی مزید برآمدات کیلئے اجازت طلب کی تھی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبوں اور ایف بی آر کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق 30ستمبر 2024ء تک چینی کا موجودہ ذخیرہ 2.054 ملین میٹرک ٹن تھا جبکہ موجودہ کرشنگ سال 2023-24ء کے آخری دس ماہ کے دوران مجموعی کھپت 5.456 ملین میٹرک ٹن رہی جبکہ اگلے 2ماہ میں متوقع آف ٹیک تقریبا 0.900 ملین میٹرک ٹن تک رہنے کا امکان ہے۔ ایف بی آر نے ستمبر کیلئے آف ٹیک کی رپورٹ کی بنیاد پر یعنی 0.450 ملین میٹرک ٹن ہے۔
ای سی سی کے سابق فیصلوں کے مطابق 0.140 ملین میٹرک ٹن کی مقدار کو ابھی برآمد کرنے کے بعد 30نومبر 2024ء تک باقی متوقع سٹاک 1.014ملین میٹرک ٹن ہو جائے گا۔ اسی طرح ایک ماہ کے آف ٹیک یعنی 0.450 ملین میٹرک ٹن کو سٹریٹجک ریزرو کے طور پر مختص کرنے کے بعد 0.564 ملین میٹرک ٹن کا فاضل ابھی بھی دستیاب رہے گا۔ ای سی سی نے اس تجویز پر تفصیلی بحث کی اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز اور وزارتوں کی سفارشات کی روشنی میں 5 لاکھ میٹرک ٹن اضافی چینی برآمد کرنے کی تجویز کو انہی شرائط و ضوابط کے ساتھ منظور کیا جس کی ای سی سی نے 20تاریخ کو اپنے فیصلے میں اجازت دی تھی۔
یہ اجازت پی ایس ایم اے کی جانب سے اس معاہدے کی فراہمی سے مشروط ہوگی کہ ان کی ملیں اگلے فصل سال کیلئے 21نومبر 2024تک پیداوار شروع کر دیں گی اور کسی بھی غیر تعمیل شدہ مل کا برآمدی کوٹہ منسوخ کر دیا جائے گا۔