بچوں کے غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں جو آتشزدگی کے سانحے میں اپنے بچوں کو کھو چکے ہیں.کینیا کے صدر روٹوکا پیغام
نیروبی ( انٹرنیشنل ڈیسک ) کینیا میں لڑکوں کے ایک پرائمری بورڈنگ سکول میں آگ لگنے کے واقعہ میں 17 طلبہ ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ 14 طالب علم آگ کے باعث جھلسنے سے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں کینیا کے وسطی علاقے نیئری میں واقع ہل سائیڈ اندارشا اکیڈمی میں رات گئے اچانک آگ بھڑک اٹھی آگ لگنے کی وجوہات معلوم نہ ہو سکیں.
بورڈنگ سکول کے جس حصے میں آگ لگی وہاں 156 بچے رہائش پزیر تھے کینیا کی وزارت تعلیم کے مطابق زحمی طلبا کا علاج مختلف ہسپتالوں میں کیا جا رہا ہے ان ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ موجود ہے جن کی حالت تشویش ناک ہے اور انہیں قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے.
پولیس نے بتایا کہ سکول میں آگ آدھی رات کے قریب بھڑک اٹھی جس نے ان کمروں کو لپیٹ میں لے لیا جہاں بچے سو رہے تھے برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق آگ آدھی رات کے قریب لگنے والی آگ کو دیکھنے کے بعد اردگرد رہنے والوں نے اسے بجھانے میں مدد کی دوسری جانب اس خبر کے سامنے آتے ہی والدین کی بڑی تعداد اپنے بچوں کو تلاش کرنے سکول جا پہنچے کینیا کے صدر ولیم روٹو نے ہلاک ہونے والوں کے رشتے داروں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے.
انہوں نے” ایکس“ پر ایک پیغام میں کہا کہ یہ تباہ کن خبر ہے ہم دکھ کی اس گھڑی میں ان بچوں کے غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں جو آتشزدگی کے سانحے میں اپنے بچوں کو کھو چکے ہیں صدر روٹو نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے حکام کو اس ہولناک واقعے کی مکمل تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے انہوں نے لکھا میں وعدہ کرتا ہوں کہ اس واقعے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا.
کینیا کے ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ آگ مقامی وقت کے مطابق تقریباً رات 11 بجے شروع ہوئی اورمقامی لوگوں کی ہاسٹل میں پھنسے لڑکوں کو بچانے کی کوششوں کی وجہ سے بہت سارے بچوں کی جانیں بچ گئی ہیں ایک عینی شاہدنے بتایا کہ کوئی نہیں جانتا تھا کہ آگ کہاں سے لگنا شروع ہوئی لیکن ہم 2ہزار سے زیادہ لوگ بچوں کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے ہمیں کچھ بچے بستر کے نیچے ملے اور ہم انہیں بچانے میں کامیاب رہے انہوں نے بتایا کہ یہ سکول علاقے کے بہترین سکولوں میں سے ایک ہے.