ایران نے کشیدگی پر تحمل کا مظاہرہ کرنے کے امریکا اور یورپی اتحادیوں کے مطالبے کو مسترد کردیا

تہران سے تحمل کا مطالبہ سیاسی شعور کا فقدان ہے، مطالبہ بین الاقوامی قانونی اصولوں سے بھی متصادم ہے. ایرانی وزارتِ خارجہ

تہران ( انٹرنیشنل ڈیسک ) برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے مشترکا بیان پر ایران کا ردعمل سامنے آگیا ہے‘ ایران نے کشیدگی پر تحمل کے یورپی ممالک کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے ایران کی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ ایران سے تحمل کا مطالبہ سیاسی شعور کا فقدان ہے، ایران سے تحمل کا مطالبہ بین الاقوامی قانونی اصولوں سے بھی متصادم ہے.
ایرانی وزارتِ خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایران ایک بار پھر فرانس، جرمنی اور برطانیہ سے غزہ جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے عرب نشریاتی ادارے کے مطابق برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے بیان دیا تھا کہ ایران مشرق وسطی میں کشیدگی بڑھانے سے باز رہے دوسری جانب امریکا کی جانب سے مطالبہ سامنے آیا ہے کہ ایران کو کشیدگی کم کرنے پر ترکیہ آمادہ کرے‘ترکیہ میں امریکا کے سفیر جیف فلیک نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ سمیت دیگر اتحادی ایران کو مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے پر آمادہ کریں امریکی سفیر نے کہا کہ ترک رابطہ کار کوشش کر رہے ہیں کہ حالات مزید کشیدہ نہ ہوں.
قبل ازیں وائٹ ہاﺅس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کو ایران کی جانب سے رواں ہفتے ممکنہ بڑے حملوں کے لیے تیار رہنا چاہیے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے 31 جولائی کو تہران میں قتل کے بعد سے ہی خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے ایران نے ہنیہ کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے ردعمل میں جوابی کارروائی کا اعلان کیا تھا.
امریکہ کے وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے حال ہی میں یو ایس ایس جارجیا نام کی گائیڈڈ میزائل آبدوز کو مشرق وسطیٰ جانے کا حکم دیا تھا انہوں نے طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس ابراہم لنکن کے اسٹرائیک گروپ سے کہا کہ وہ خطے میں اپنی آمد و رفت کو تیز کردے پینٹاگان کے ترجمان میجر جنرل پیٹ رائڈر سے جب پوچھا گیا کہ کیا آبدوز کا اعلان ایران کے لیے کوئی پیغام تھا تو انہوں نے جواب دیا کہ بالکل.
ترجمان نے بتایا کہ ہم یہ پیغام بھیجنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہم تناﺅ کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ہم خطے میں اپنی افواج کی حفاظت کے لیے صلاحیتیں میسر کرنے کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے دفاع کی حمایت بھی کر رہے ہیں دریں اثنا،حماس نے کہا ہے کہ اس کے جنگجووں نے ایک اسرائیلی یرغمال کو ہلاک اور دو کو زخمی کر دیا ہے. حماس کے ترجمان ابو عبیدہ کے بقول یرغمال کے گارڈ کے ہاتھوں قتل اسرائیل کے فلسطینیوں کے قتل عام پر ہے ترجمان کے مطابق ایک اور واقعے میں دو یرغمالی اسرائیلی خواتین زخمی بھی ہوئی ہیں فریقین کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ حماس کے بیان کے بعد دیکھنے میں آرہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حماس کے جنگجوﺅں نے ایک اسرائیلی یرغمال کو ہلاک اور دو کو زخمی کر دیا ہے.
ادھر اسرائیل نے خان یونس سمیت جنوبی غزہ کے محفوظ زون قرار دیے گئے سمیت متعدد علاقوں سے ایک بار پھر فلسطینیوں کو انخلا کا حکم دیا ہے دوسری جانب حماس نے امریکہ اور دوسرے ثالثوں پر زور دیا ہے کہ وہ صدر جو بائیڈن کی تجاویز کی روشنی میں جس منصوبے پر گزشتہ ماہ اتفاق ہوا تھااس پر عمل درآمد یقینی بنائیں. حماس نے کہا ہے کہ مذاکرات کے نئے دور یا نئی تجاویز فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے اور جارحیت کے لیے آڑ فراہم کریں گے امریکہ کے علاوہ مصر اور قطر بین الاقوامی ثالثوں کے طور پر اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لیے مذاکرات کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں دس ماہ سے جاری جنگ میں اسرائیل نے ایک بار پھر جنوبی غزہ میں فلسطینیوں کو حماس کے خلاف اپنی کارروائیوں میں متعدد علاقوں سے انخلا کے احکامات جاری کیے ہیں.