کل میں نے اسماعیل ہنیہ کے فاتحانہ ہاتھوں کو بلند کیا اور آج میں اسے اپنے کندھے پر رکھ کر دفناؤں گا۔ مسعود پزشکیان کا بیان
تہران ( انٹرنیشنل ڈیسک ) ایران کے صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ دہشت گرد قابضین کو اس بزدلانہ عمل پر پچھتانے پر مجبور کردے گا، اپنی سالمیت اور وقار کا دفاع کریں گے بزدلانہ حملے کا حساب دینا پڑے گا۔ عالمی میڈیا کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ آج ایران اپنے دکھوں اور خوشیوں میں شریک، مزاحمت کی راہ کے مستقل اور قابل فخر ساتھی، مزاحمت کے بہادر رہنما اسمعیل ہانیہ کی موت کا نوحہ کررہا ہے، کل میں نے اسماعیل ہنیہ کے فاتحانہ ہاتھوں کو بلند کیا اور آج میں اسے اپنے کندھے پر رکھ کر دفناؤں گا۔
خیال رہے کہ حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہانیہ تہران میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے، اسماعیل ہنیہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے تہران میں موجود تھے جہاں ان کی قیام گاہ پر حملہ کرکے انہیں قتل کیا گیا، اس حملے میں ان کا ایک محافظ بھی جاں بحق ہوا، حماس نے بھی ایک بیان میں اسماعیل ہنیہ کی موت کی تصیدیق کی، ایران کا کہنا ہے کہ حملہ آج صبح کے وقت کیا گیا، قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے نتائج جلد سامنے لائے جائیں گے۔
بتایا جارہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی عمر 61 برس تھی، وہ 1962 ءمیں غزہ کے شہر کے مغرب میں شطی پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے، انہوں نے غزہ کی اسلامی یونیورسٹی سے 1987ء میں عربی ادب میں ڈگری حاصل کی پھر 2009 ءمیں اسلامی یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری حاصل کی، اسماعیل ہنیہ 1988ء میں حماس کے قیام کے وقت ایک نوجوان بانی رکن کی حیثیت سے شامل تھے، 1997 ءمیں وہ حماس کے روحانی رہنما شیخ احمد یاسین کے پرسنل سیکریٹری بنے، 1988ء میں اسماعیل ہانیہ کو 6 ماہ قید میں رکھا گیا ۔
مزید یہ کہ 1989 میں دوبارہ گرفتاری کے بعد 1992 ءمیں اسماعیل ہنیہ کو لبنان ڈی پورٹ کیا گیا جس کے اگلے سال اوسلو معاہدے کے بعد اسماعیل ہنیہ کی غزہ واپسی ہوئی، 2017ء میں انہیں خالد مشعال کی جگہ حماس کا سیاسی سربراہ مقرر کیا گیا، وہ 2023 ءسے قطر میں قیام پذیر تھے، 2006ء میں فلسطین کے الیکشن میں حماس کی اکثریت کے بعد اسماعیل ہنیہ کو فلسطینی اتھارٹی کا وزیراعظم مقرر کیا گیا، حماس فتح اختلافات کے باعث یہ حکومت زیادہ دیر نہ چل سکی لیکن غزہ میں حماس کی حکمرانی برقرار رہی اور اسماعیل ہنیہ ہی اس کے سربراہ تھے۔