سترہ سالہ نوجوان نے بچوں کی ڈانس اور یوگا کلاس پر حملہ کیا‘حملے کو دہشت گردی سے متعلق نہیں سمجھ رہے ہیں. پولیس حکام
لندن( انٹرنیشنل ڈیسک ) برطانیہ میں نوعمر لڑکے نے چاقو کے ساتھ بچوں کی ڈانس اور یوگا کی ایک کلاس پر حملہ کر کے دو بچوں کو ہلاک اور 11 دوسرے افراد کو زخمی کر دیا ہے واقعہ ساحلی قصبے ساﺅتھ پورٹ کے علاقے مرسی سائیڈ میں پیش آیا مقامی پولیس نے بتایا کہ ایک 17 سالہ لڑکے کو قتل اور اقدام قتل کے شبے میں لیورپول کے قریب سمندر کے کنارے واقع قصبے ساﺅتھ پورٹ سے گرفتار کیا گیا ہے.
پولیس نے کہا کہ محرک واضح نہیں تھا، لیکن سراغرساں اس حملے کو دہشت گردی سے متعلق نہیں سمجھ رہے ہیں پولیس نے کہا ہے کہ نو بچے زخمی ہوئے جن میں سے چھ کی حالت تشویشناک ہے پولیس نے بتایا کہ دو زخمی افراد جنہوں نے بچوں کو بچانے کی کوشش کی ان کی حالت بھی نازک ہے. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق حملے کے شبہ میں گرفتار17سالہ نوجوان کا تعلق لنکاشائر کے علاقے بینکس سے ہے پولیس کا کہنا ہے کہ اس حملے کے محرکات واضح نہیں لیکن اسے دہشت گردی سے متعلق نہیں سمجھا جا رہا ہے مرسی سائیڈ پولیس کی چیف سرینا کینیڈی نے بتایا کہ پولیس جب جائے حادثہ پر پہنچی تو متاثر ہونے والوں میں زیادہ تر بچے تھے جنہیں وحشیانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں شدید چوٹیں آئیں زخمی بچے دہشت سے بچنے کے لیے ایک سڑک پر بھاگنے پر مجبور ہوگئے پولیس اور عینی شاہدین کے مطابق ایک نوعمر لڑکے نے چاقو کے ساتھ بچوں کی ڈانس اور یوگا کی ایک کلاس پر حملہ کر کے دو بچوں کو ہلاک اور 11 دوسرے افراد کو زخمی کر دیا.
پولیس نے کہا کہ محرک واضح نہیں تھالیکن سراغرساں اس حملے کو دہشت گردی سے متعلق نہیں سمجھ رہے ہیں پولیس نے کہا ہے کہ نو بچے زخمی ہوئے جن میں سے چھ کی حالت تشویشناک ہے پولیس نے بتایا کہ دو زخمی بالغ افراد جنہوں نے بچوں کو بچانے کی کوشش کی ان کی حالت بھی نازک تھی پولیس چیف کانسٹیبل سرینا کینیڈی نے کہاکہ ہمیں یقین ہے کہ زخمی ہونے والے بالغ افراد بہادری سے ان بچوں کی حفاظت کرنے کی کوشش کر رہے تھے جن پر حملہ کیا گیا تھا.
عینی شاہدین نے بتایا کہ انہوں نے خوفناک چیخیں اور خون سے لت پت بچوں کو دیکھا قریب ہی ایک دکان کے مالک برے وراتھن نے بتایاکہ بچے نرسری سے بھاگ کر سڑک پر آگئے تھے انہوں نے گردن کمر اور سینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ بچوں کو ہر جگہ چھرا مارا گیا تھاوزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے اس حملے کو خوفناک اور انتہائی پریشان کن قرار دیا.