فلور ملز کی تیسرے روز بھی ہڑتال، مارکیٹ سے آٹے کا سٹاک ختم ہونے لگا

لاہور، کوئٹہ، پشاور: ( نیوز ڈیسک ) ملک بھر میں ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کیخلاف فلورملز ایسوسی ایشن کی ہڑتال تیسرے روز میں داخل ہو گئی جس کے باعث مقامی مارکیٹوں میں آٹے کا سٹاک ختم ہونے سے بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا۔

ملز مالکان نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف مطالبات تسلیم کیے جانے تک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے جس سے آٹے کی ملز میں تالے لگ گئے اور کام بند ہو گیا ہے، کام بند ہونے کی وجہ سے مقامی مارکیٹوں کو آٹے کی ترسیل بند ہونے سے قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
اس حوالے سے آٹا ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اب تک ان سے حکومت نے کوئی رابطہ نہیں کیا ،ود ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے تک فلور ملز بند رہیں گی۔

ہول سیلرز کا کہنا ہے کہ فلور ملز کی بندش کے باعث لاہور کی متعدد مارکیٹوں میں آٹے کا 3 روز کا سٹاک رہ گیا، ملز سپلائی دیں گی تو ہی شہریوں کو آٹا فراہم کر سکیں گے۔

کوئٹہ

دوسری جانب ملک کے دیگر شہروں کی طرح کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں تمام فلور ملز بند ہیں،گندم کی پسائی بند ہونے سے مارکیٹ میں آٹا سپلائی رک گئی ہے، کوئٹہ شہر کی تمام فلور ملز سے آٹے کی پسائی اور سپلائی معطل ہونے کے بعد آٹے کی قیمتوں 200 سے 1000 ہزار روپے تک کا اضافہ ہوگیا ہے۔

فلور ملز مالکان کا کہنا ہے کہ پہلے ہی آٹے کا کاروبار کرنے والے بھاری ٹیکس ادا کرہے ہیں ، ودہولڈنگ ٹیکس اور بجلی مہنگی کرنے سے عوام پر اضافی مالی بوجھ پڑے گا، حکومت کسی بھی معاملے میں مالکان کو اعتماد میں نہیں لیتی، احتجاج کا سلسلہ غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔

ادھر فلور ملز کے ہڑتال کے اثرات کھانے پینے کے ہوٹلوں اور تندور والوں پر بھی پڑنا شروع ہوگئے ہیں۔

تندور مالکان کا کہنا ہے کہ پہلے ہی مہنگائی ،گیس اور بجلی کے بلوں کی وجہ سے پریشان ہیں، اب آٹے کی قیمتوں میں اضافے سے ان کا کاروبار اور متاثر ہو کر رہ گیا ہے، ایسے میں روٹی کی قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہیں۔