نئی دہلی : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) بھارتی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر و کانگریسی رہنما راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی اور اس کے انتہا پسند ہندو وزراء کی موجودگی میں اسلام کی امن پسندی اور تشدد سے نفرت کاذکر کرتے ہوئے قرآنی تعلیمات کا حوالہ دیا اور حضور نبی اکرمﷺ کا اسم مبارک لیتے ہوئے آپؐ پر درود بھیجا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دوران خطاب راہول گاندھی نے ایک تصویر پیش کی جس میں ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کا طریقہ واضح تھا جس پر اپوزیشن کی طرف سے اعتراض کیا گیا۔
سپیکر لوک سبھا نے قدرے عجلت میں راہول گاندھی کو مخاطب کر کے کہا کہ ’آپ عوامی نمائندہ ہیں، اس طرح مناسب نہیں‘، جس پر راہول گاندھی نے کہا کہ میں سمجھانے سے قاصر، سمجھانے کے لیے تصویر دکھائی۔
راہول گاندھی نے پھر پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کا حوالہ دیتے ہوئے دورد بھیجا اور کہا کہ ’تمام عظیم ہستیوں نے عدم تشدد اور خوف کو ختم کرنے کی بات کی اور کہا کہ مت ڈرو۔
اس منظر کو دیکھتے مودی اور اس کےرفقا دم بخودہو کر رہ گئے ،راہول گاندھی نے دو گھنٹے کی تقریر میں کہا کہ بی جے پی رہنما نفرت، خوف اور تشدد پھیلا رہے ہیں، بی جے پی کے لیڈر ہندو ہونے کا دعویٰ تو کرتے ہیں مگر ساتھ ہی نفرت پھیلاتے ہیں۔