اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ شروع ہوئی تو اسرائیل میں کوئی بھی مقام محفوظ نہیں رہے گا .حسن نصر اللہ

حزب اللہ کے میزائلوں اور ڈرونز سے اسرائیل میں کوئی بھی مقام محفوظ نہیں رہے گا ‘ ہمارے پاس اب نئے ہتھیار آ چکے ہیں لیکن میں یہ نہیں بتا سکتا کہ وہ ہتھیار کون سے ہیں. حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کا بیان

بیروت( انٹرنیشنل ڈیسک ) حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے خبردار کیاہے کہ اگر اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ شروع ہوئی تو اسرائیل میں کوئی بھی مقام محفوظ نہیں رہے گا حسن نصر اللہ نے حال ہی میں ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے بیان میں کہا کہ حزب اللہ اسرائیل میں بڑی تعداد میں اہم اہداف کی نشان دہی کر چکی ہے اگر اسرائیل کے ساتھ سرحدی تنازع جنگ کی شکل اختیار کرتا ہے تو ان اہداف پر حملے کیے جا سکتے ہیں.
انہوں نے دعوی کیاکہ حزب اللہ کے میزائلوں اور ڈرونز سے اسرائیل میں کوئی بھی مقام محفوظ نہیں رہے گا حزب اللہ نے گزشتہ روزایسی ویڈیوز جاری کی تھیں جن میں اسرائیل کے اندر انتہائی حساس مقامات دکھانے کا دعویٰ کیا گیا تھا اپنے خطاب میں حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہمارے پاس اب نئے ہتھیار آ چکے ہیں لیکن میں یہ نہیں بتا سکتا کہ وہ ہتھیار کون سے ہیں.
انہوں نے کہاکہ ہمارا دشمن اچھی طرح جانتا ہے کہ ہم خود کو بد ترین حالات کے لیے تیار کر چکے ہیں اسرائیل کی فوج کے چیف آف اسٹاف لیفٹنٹ جنرل ہرزی حلوی نے لبنان کے قریب اسرائیلی سرحد کا دورہ کیا تھا اس دورے کے دوران گفتگو میں اسرائیلی فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل حزب اللہ کے پاس موجود ہتھیاروں سے بخوبی آگاہ ہے. انہوں نے کہاکہ دشمن اسرائیل کی صلاحیتوں کے ایک چھوٹے سے حصے سے واقف ہے جبکہ اسرائیل جب چاہے ان کی نقل و حرکت کو دیکھ سکتا ہے اسرائیل اور حزب اللہ میں گزشتہ برس اکتوبر کے بعد سے سرحدی جھڑپیں ہو رہی ہیں غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان سرحدی جھڑپوں میں لبنان میں 400 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر حزب اللہ کے جنگجو تھے جبکہ 80 عام شہریوں کی ہلاکت کی بھی تصدیق ہوئی ہے.
دوسری جانب حزب اللہ کے حملوں کے سبب اسرائیل میں 16 فوجیوں اور 11 عام شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے حسن نصر اللہ نے خطاب میں قبرص کو بھی دھمکی دی کہ اگر اس نے اسرائیل کو فوجی اڈے یا ایئر پورٹ استعمال کرنے کی اجازت دی تو اسے جنگ میں شامل تصور کیا جائے گاحسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ قبرص اپنے ہوائی اڈے اور فوجی تنصیبات لبنان پر حملوں کے لیے اس کے دشمن اسرائیل کے لیے کھول رہا ہے اس اقدام کا مطلب یہ ہے کہ قبرص کی حکومت جنگ کا حصہ بن گئی ہے.