گوئٹے مالا کی ہائی سیکورٹی جیل پر چھاپے کے دوران حکام کو قیدیوں کے قبضے سے پالتو مگرمچھ‘ مرغیاں‘ریکون‘ اور دیگر پالتوجانوربرآمد

قیدیوں نے جیل میں ایک کال سینٹر‘گیمنگ زون‘سوئمنگ پول فام ہاﺅس بھی بنا رکھا تھا‘ کال سینٹر کو گینگ کے ارکان بھتہ وصولی اور جیل سے گینگ چلانے کے لیے استعمال کرتے تھے. وزیرداخلہ

گوئٹے مالا( انٹرنیشنل ڈیسک ) لاطینی امریکی ملک گوئٹے مالا کی سب سے ہائی سیکورٹی جیل ”ایل انفرنیٹو“پر چھاپے کے دوران حکام کو قیدیوں کے قبضے سے پالتو مگرمچھ‘ مرغیاں‘ریکون‘ اور دیگر جانوروں سمیت ایک کال سینٹر‘مکمل بڑاگیمنگ زون‘ ٹیلی ویژن، ریفریجریٹرز اور مساج کرنے والی برقی کرسیاں برآمد کی ہیں.
گوئٹے مالا کے وزیرداخلہ کے مطابق یہ ملک کی سب سے ہائی سیکورٹی جیل ہے جہاں انتہائی خطرناک قیدیوں کو رکھا جاتا ہے انہوں نے بتایا کہ 400 سے زائد پولیس افسران نے اس بدنامِ زمانہ جیل کی تلاشی کے آپریشن میں حصہ لیا جس میں گوئٹے مالا کے خطرناک جرائم پیشہ گروہ باریو 18 کے 200 سے زیادہ گینگ ممبران بھی موجود ہیں.
حکام کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر سے پتا چلتا ہے کہ قیدیوں نے دارالحکومت سے تقریباً 70 کلومیٹر جنوب میں واقع جیل میں ایئرکنڈیشن بھی ملے ہیں پولیس کو تلاشی کے دوران ایک ”کال سینٹر“ بھی ملا ہے جہاں سے گینگ کے ارکان بھتہ وصول کرنے کے لیے کالز کرتے تھے اور جرائم کے حوالے سے احکامات دیا کرتے تھے.

گوئٹے مالا کے وزیر داخلہ فرانسسکو جمنیز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر اعلان کیا کہ جیل پر ایک بار پھر حکام نے کنٹرول حاصل کر لیا ہے وزیر نے کہا کہ قید خانے کو ختم کر کے ایک حقیقی معنوں میں انتہائی سکیورٹی جیل کی تعمیر کی جائے گی. ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ اس جیل کے احاطے میں ایک فارم بھی تھا جہاں جانوروں کی افزائش کی جا رہی تھی اور ایک تالاب مگرمچھ رکھے گئے تھے اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ جیل میں حکام کا کنٹرول تھا ہی نہیں اور قیدی اپنی مرضی سے جیل کو چلا رہے تھے وزیر فرانسسکو جمنیز نے سابقہ حکومتوں پر اس مسئلے کو نظر انداز کرنے اور جیلوں کا کنٹرول مجرموں کے حوالے کرنے کا الزام لگایا ہے.
انہوں نے اس بارے میں” ایکس“ پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں اس حوالے سے کوئی دلچسپی نہیں تھی تمام سیاسی اور مالی وسائل ہونے کے باوجود گذشتہ حکومتوں نے اس کا سامنا نہیں کیا آپریشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے جمنیز نے اسے ایک ”مشکل دن“ قرار دیا اور کہا کہ اس کے دو مقاصد تھے ایک تو جیل کی جرائم پیشہ عناصر سے بازیابی اور دوسرا بیریو 18 گینگ کے 225 ارکان کو دوسری جیلوں میں منتقل کرنا تاکہ مجرمانہ تنظیم پر بہتر کنٹرول حاصل کیا جا سکے.
گینگ کے ارکان کی منتقلی کے بعد وزیر نے’ ’ایل انفیرنیٹو“ کی تعمیر نو کے عمل کا اعلان کیا تاکہ اسے انتہائی سکیورٹی جیل بنایا جا سکے جس کے لیے عام تزئین و آرائش سے زیادہ کام کرنا ہو گا نہ صرف گینگ کی جانب سے جیل کی دیواروں پر بنائی گئی گرافیٹی کو دیواروں سے مٹا دیا جائے گا بلکہ غیر قانونی سرگرمیوں کی نشاندہی کرنے کے لیے دیواروں اور فرشوں کو بھی سکین کیا جائے گا جمنیز کہتے ہیں کہ اگر ضروری ہوا تو ہم دیواریں توڑ دیں گے، فرش بھی توڑ دیں گے تاکہ کسی خفیہ جگہ کی نشاندہی کی جا سکے.
انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ قیدیوں کی بجلی تک رسائی ختم کر دی جائے گی تاکہ وہ اپنے فون چارج نہ کر سکیں اور نہ ہی دیگر آلات جیسے کہ ریفریجریٹرز اور ٹیلی ویژن، سٹیریوز اور الیکٹرانک گیمز چلا سکیں انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ قیدیوں کو تنہا رکھنا جیل کے نظام کو کنٹرول کرنے کا ایک بنیادی ذریعہ انہوں نے“ ایکس “پر لکھا کہ یہ جیلیں ہیں، چھٹیاں گزارنے کی جگہ نہیں اس کی تکمیل کے طور پر وزیر نے سیکورٹی کو کنٹرول کرنے کے لیے محافظوں کا ایک ایلیٹ گروپ بنانے کا اعلان کیا جن کی مستقل تربیت ہو گی اور رشوت کے امکان سے بچنے کے لیے ان کی شناخت ان کے نام سے نہیں کی جا سکے گی جیل کے نظام کی تعمیر نو کے حوالے س حمایت حاصل کرنے کے لیے جمنیز نے کانگریس اور عدالت سے حمایت کی اپیل کی ہے.
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ کارروائی نئے صدر برنارڈو اریوالو کے اس اعلان کے چند دن بعد ہوئی ہے کہ گوئٹے مالا کے کچھ علاقے گینگز کے قبضے میں ہیں یہ پیش رفت اقوامِ متحدہ کی طرف سے جرائم پیشہ گروہوں کی جانب سے نابالغوں کی بھرتی کو روکنے کے مطالبے کے بعد کی گئی ہے حکام کا کہنا ہے کہ بیریو 18 اور مارا سلواتروچا گینگ گوئٹے مالا میں علاقوں کے کنٹرول کے لیے لڑ رہے ہیں، جہاں وہ کمپنیوں سے بھتہ وصول کرنے اور عام لوگوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہیں سال2023 میں گوئٹے مالا میں تشدد کے باعث 4361 افراد ہلاک ہوئے ان میں سے نصف کی ہلاکت کی وجہ گینگ تصادم اور منشیات کی سمگلنگ کو قرار دیا گیا ہے.