مودی کا پراجیکٹ”رام مندر“ناکام‘ ریاست اترپردیش میں مرکزی وزیرسمرتی ایرانی سمیت پی جے پی کے اہم راہنما گنتی میں پیچھے
نئی دہلی( انٹرنیشنل ڈیسک ) بھارت میں معروف مسلمان سیاسی راہنما اور آل انڈیا اتحاد السلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی بی جے پی کی امیدوار سے آگے ہیں الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ویب سائٹ کے مطابق اب تک اویسی کو 2لاکھ35ہزار730 ووٹ ملے ہیں جبکہ ان کی مدمقابل بھارتیہ جنتا پارٹی کی مادھوی لتا کو 1لاکھ75ہزار910 ووٹ ملے ہیں.
اسداویسی کو اس سیٹ سے تقریبا60 ہزار ووٹوں کی برتری حاصل ہے اویسی 2004 سے حیدرآباد لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ ہیں ریاست تلنگانہ میں کل 17 پارلیمانی سیٹیں ہیں ان میں سے بی جے پی کو 8 سیٹوں پر برتری حاصل ہے، ریاست میں حکمراں کانگریس بھی 8 سیٹوں پر آگے ہے جبکہ آل انڈیا اتحاد المسلمین کو ایک سیٹ پر برتری حاصل ہے. دوسری جانب اترپردیش کا معروف شہر ایودھیا بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کی ایک بڑی تقریب میں وزیراعظم نریندرمودی کی شرکت اور بی جے پی حکومت کے بھاری سرکاری وسائل استعمال کرکے رام مندر کے منصوبے کی انتخابات سے پہلے شروعات کو بی جے پی کا”انتخابی پراجیکٹ“ قراردیا جارہا ہے تاہم ایودھیا کے اہم ترین انتخابی حلقے فیض آباد جہاں نریندرمودی نے بڑی دھوم دھام سے رام مندر کی تقریب میں شرکت کی تھی اور ان تقریبات کو لائیو پورے ملک میں دکھایا گیا تھا اس حلقے میں بی جے پی کو مشکلات کا سامنا ہے اور سماجوادی پارٹی کے اودھیش کمار کو بی جے پی کے امیدوارللو سنگھ پر برتری حاصل ہے اسی طرح سماجوادی پارٹی کی سنیتا ورما میرٹھ انتخابی حلقے میں آگے ہیں وہ بی جے پی کے امیدوار اور اداکار ارون گوول سے 5783 ووٹوں سے آگے ہیں .
بھارتی ریاست اترپردیش میں امیٹھی کے حلقے میں قوم پرست مرکزی وزیر سمرتی ایرانی کانگریس کے کشوری لال شرما سے 39 ہزار ووٹوں سے پیچھے ہیں الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ویب سائٹ کے مطابق سمرتی ایرانی نے 87 ہزار 966 ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ کانگریس کی کشوری لال شرما کو ایک لاکھ 27 ہزار سے زیادہ ووٹ ملے ہیں. الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق اب تمام 543 سیٹوں کے رجحانات سامنے آ گئے ہیں جن کے مطابق بی جے پی اتحاد این ڈی اے 290 سے زیادہ نشستوں پر آگے ہے جبکہ کانگریس کی قیادت والا حزب اختلاف اتحاد ”انڈیا“ 230 نشستوں پر آگے ہے اگر پارٹی کے حساب سے دیکھا جائے تو بے جے پی سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھر رہی ہے اور اسے 235 سیٹوں پر سبقت حاصل ہے جبکہ کانگریس پارٹی نے گذشتہ انتخابات کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور وہ 99 سیٹوں پر آگے ہے ان کے بعد اترپردیش کی اہم جماعت سماجوادی پارٹی 34 سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئے.
مغربی بنگال میں حکمراں جماعت 31 سیٹوں پر آگے ہے جنوبی ریاست تمل ناڈو کی پارٹی ڈی ایم کے 21 سیٹوں پر جبکہ آندھراپردیش کی پارٹی تیلگودیشم 16 سیٹوں پر آگے ہے بہار میں حکمراں اتحاد جنتا دل یونائیٹڈکو 14 سیٹوں پر سبقت حاصل ہے مہاراشٹر میں بی جے پی اتحاد کو خاصا نقصان نظر آ رہا ہے لیکن بازی اترپردیش میں پلٹتی نظر آ رہی ہے.