گلاسگو میں اسرائیل اور اسکاٹ لینڈ کے فٹبال میچ کے دوران اسٹیڈیم کے باہر شہریوں کا احتجاج‘فرانس میں بھی فلسطینی پرچم تھامے شہریوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی، آسٹریا میں وزیرخارجہ کی تقریر کے دوران شہریوں نے احتجاج ریکارڈ کرایا
نیویارک( انٹرنشنل ڈیسک) دنیا کے مختلف ممالک میں فلسطین کے حق میں اور اسرائیل کی غزہ میں جاری جارحیت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جب کہ امریکا میں نیو یارک سمیت مختلف شہروں میں فلسطین کے حق میںاحتجاجی مظاہرے ہوئے نیویارک پولیس نے مظاہرین پر طاقت کا استعمال کیا ہے.
نیو یارک میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے والے افراد پر پولیس چڑھ دوڑی اور اس دوران خواتین کو گھونسوں بھی مارے کا آزادانہ استعمال کیا جبکہ دیگر ممالک میں بھی اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کیا گیا امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق نیویارک کے بروکلن میوزیم میں پولیس صہیونی مظالم کے خلاف احتجاج میں رکاوٹ بن گئی، پولیس نے فلسطین کے حامی شہریوں کو گھونسے مارے، خواتین کو زبردستی ہتھکڑیاں لگادیں.
دوسری جانب اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں اسرائیل اور اسکاٹ لینڈ کے فٹبال میچ کے دوران اسٹیڈیم کے باہر شہریوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا فرانس میں بھی فلسطینی پرچم تھامے شہریوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی، آسٹریا میں وزیرخارجہ کی تقریر کے دوران شہریوں نے احتجاج ریکارڈ کرایا اور دنیا کی توجہ اسرائیلی جارحیت کی جانب مبذول کرائی.
دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کی جانب سے پیش کردہ مجوزہ منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ یہ جنگ ختم ہو انہوں نے حماس پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ تنازع کے خاتمے کے لیے اسرائیل کی نئی تجویز قبول کر لے. نیا مجوزہ منصوبہ تین حصوں پر مشتمل ہے پہلے مرحلے میں چھ ہفتے کی جنگ بندی کا اعلان کیا جائے گا اس دوران اسرائیلی فوج غزہ کے آبادی والے علاقوں سے نکل جائے گی جبکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھیجی جانے والی امداد میں ’اضافہ‘ کیا جائے گا اور فلسطینی قیدیوں اور کچھ اسرائیلی یرغمالیوں کا تبادلہ بھی ہو گا.
صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ بالآخر مستقل دشمنی کے خاتمے اور غزہ کی تعمیر نو کے ایک بڑے منصوبے کی بنیاد بنے گا حماس کا کہنا ہے کہ وہ اس تجویز کو مثبت انداز میں دیکھ رہا ہے.