سعودی عرب‘بحرین‘کویت‘عمان اور مصرسمیت عرب ممالک کی مارکیٹس میں مندی‘ متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ مصنوعی طریقے سے کو متوازن رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے جو کہ زیادہ دیر تک ممکن نہیں اور متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ گرنے سے دنیا بھر میں اس کے اثرات مرتب ہونگے .ماہرین
دوبئی( انٹرنیشنل ڈیسک ) خلیجی ممالک کی اسٹاک مارکیٹس مندی کا شکار رہیں سب سے زیادہ قطر کی اسٹاک مارکیٹ متاثرہوئی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کا یہ سلسلہ امریکی فیڈرل ریزرو پالیسی مٹنگ کے سخت منٹس اور لچکدار اعداد و شمار کے بعد شرح سود میں کمی سے متعلق امکانات کم ہونے کے پیش نظر دیکھنے میں آیا ہے. مارکیٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ مندی کے اثرات پورے خطے پر مرتب ہونگے قطری بینچ مارک انڈیکس تیسرے دن نیچے رہا اور یہ 1اعشاریہ7 فیصد گر کر 9ہزارا396 پوائنٹس پر آگیا ہے جو کہ تقریباً سات مہینوں میں کم ترین سطح ہے جبکہ تمام شعبوں میں مندی دیکھی گئی .
قطر کے صنعتی شعبوں میں 1اعشاریہ3 فیصد اور قطر نیشنل بینک، جو خطے کا سب سے بڑا قرض دہندہ ہے، میں 2اعشاریہ2 فیصد کمی واقع ہوئی سعودی عرب کا بینچ مارک انڈیکس 1اعشاریہ2 فیصد گر کر 11ہزار851 پوائنٹس پر بند ہوا اور تمام شعبے منفی زون میں رہے یہ سعودی بینچ مارک انڈیکس کی چار ماہ میں سب سے کم ترین سطح ہے دنیا کا سب سے بڑا اسلامی قرض دینے والا الراجحی بینک 1اعشاریہ4 فیصد اور سعودی آرامکو کے حصص 1 اعشاریہ 7 فیصد تک گرگئے.
سعودی عرب، تیل کی بڑی کمپنی آرامکوجون میں اربوں ڈالر کے حصص کی فروخت کا منصوبہ بنا رہی ہے تاہم، کویت آئل کمپنی کی جانب سے 645 ملین ڈالر کا معاہدہ ملنے کے بعد اڈیز ہولڈنگ میں 1اعشاریہ8 فیصد اضافہ ہوا پچھلے کاروباری ہفتے کے اختتام پرامریکہ کے مضبوط معاشی اعداد و شمار نے مئی میں کاروباری سرگرمیوں میں تیزی کو ظاہر کیا اور بدھ کے روز جاری ہونے والے امریکی فیڈرل ریزرو کے کے سخت منٹس نے تاجروں کو اس سال شرح میں کمی کے اپنے اندازے واپس کرنے پر مجبور کیا.
زیادہ تر خلیجی کرنسیوں کا حساب ڈالر سے لگایا جاتا ہے اور کسی بھی امریکی مالیاتی پالیسی میں تبدیلی عام طور پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کی طرف سے کی جاتی ہے خلیج سے باہر مصر کے بلیو چپ انڈیکس میں 1اعشاریہ2 فیصد کا اضافہ ہوا جس میں ایسٹرن کمپنی کے 2اعشاریہ9 فیصد اور مدینیٹ مصرمیں 4اعشاریہ3 فیصد اضافے کے ساتھ زیادہ تر شعبوں میں فائدہ ہوا .
ڈویلپر نے اپنی پہلی سہ ماہی کے خالص منافع میں 286 فیصد اضافہ کیا دریں اثنا مصر کے مرکزی بینک نے جمعرات کو سود کی شرحوں کو مستحکم رکھا مرکزی بینک کا کہناہے کہ کہ اقتصادی ترقی کی رفتار سست تھی، نان فوڈ انفلیشن میں اضافے نے غذائی افراط زر میں مسلسل کمی کو پورا کیا ہے جمعرات کو سعودی عرب کا انڈیکس 1اعشاریہ2 فیصد گر کر 11ہزار851 پوائنٹس پر آگیا.
کویت کا انڈیکس 7ہزار783 پوائنٹس کی ہموار سطح پر بند ہوا قطرکی مارکیٹ 1اعشاریہ7 فیصد گر کر 9ہزار396 پوائنٹس پر آگیا مصری انڈیکس 1اعشاریہ2 فیصد بڑھ کر 27ہزار539 پر پہنچ گیا بحرین کا انڈیکس 2ہزار20 پوائنٹس کی ہموار سطح پر بند ہوا جبکہ عمان کا انڈیکس اعشاریہ1 فیصد بڑھ کر 4ہزار806 پر آگیا. ماہرین کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ مصنوعی طریقے سے کو متوازن رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے جو کہ زیادہ دیر تک ممکن نہیں اور متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ گرنے سے دنیا بھر میں اس کے اثرات مرتب ہونگے دوسری جانب چین کی شرح نمو تمام ترکوششوں کے باوجود بڑھ نہیں رہی کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران اگرچہ دنیا میں سب سے بڑا معاشی فائدہ چین کو ہوا مگر اس کی عالمی تجارت اس دوران شدیدمتاثر ہوئی جس کے اثرات ابھی تک چینی معیشت پر ہیں چینی شہریوں کی قوت خرید کم ہونے سے چین کا سب سے بڑا شعبہ رئیل اسٹیٹ مسلسل زوال کا شکار ہے اور چین کی سب سے بڑی رئیل اسٹیٹ کمپنی ”ایورگرینڈ“گروپ کے دیوالیہ ہونے کے بعد سے یہ شعبہ زوال کا شکار ہے.