تہران : ( انٹرنیشنل ڈیسک ) ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیرخارجہ اور رفقاء کی نماز جنازہ تہران میں ادا کردی گئی۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی میتیں طیارے کے ذریعے تبریز سے تہران لائی گئیں، ایئرپورٹ پر جاں بحق ایرانی صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے تہران میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور دیگر کی نماز جنازہ پڑھائی۔
ابراہیم رئیسی کی تدفین جمعرات کو آبائی شہر مشہد میں روضہ امام علی رضا علیہ اسلام کے احاطے میں کی جائیگی۔
وزیراعظم شہباز شریف ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کی وفات پر تعزیت کیلئے تہران پہنچ گئے، وزیر اعظم کے ہمراہ ڈپٹی وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، وفاقی وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے بھی ملاقات کریں گے جبکہ قائم مقام صدر ڈاکٹر محمد مخبر سے بھی ملاقات میں اظہار افسوس کریں گے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر کی آخری رسومات میں دنیا بھر کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی ، روس، ترکیہ اور افغانستان سمیت دیگر ممالک نے اعلان کیا کہ وہ نماز جنازہ میں اپنے نمائندے بھیجیں گے۔
پانچ روزہ سوگ ،تعزیتی اجتماعات
ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ایرانی صدرابراہیم رئیسی اور رفقا کی وفات پر سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پانچ روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے، گزشتہ روز سے ایرانی صدر کی آخری رسومات کا آغاز تبریز میں ہوا ، تبریز میں بھی ایرانی صدر اور ان کے رفقاء کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے اور مرحومین کیلئے دعا ئے مغفرت کی۔
تبریز میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد ابراہیم رئیسی اور ساتھیوں کی میتیں تہران منتقل کردی گئیں۔
آخری رسومات کے سلسلے میں ایران میں تعزیتی اجتماعات بھی جاری ہیں ، تہران، نجف، تبریز ودیگر شہروں میں سوگوار بڑی تعداد میں موجود ہیں اور اپنے رہنما کو خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔
علاوہ ازیں ایران کے سپریم لیڈر نے صدارتی انتخابات تک 68 سالہ نائب صدر محمد مخبر کو عبوری صدر نامزد کیا ہے ، صدر کے انتخاب کے لیے الیکشن 28 جون کو ہوں گے، حسین امیر عبداللہیان کے نائب اور جوہری مذاکرات کار علی باقری قائم مقام وزیر خارجہ کے طور پر فرائض سرانجام دیں گے۔
حادثے کا پس منظر
یاد رہے کہ 19 مئی بروز اتوار ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر آذربائیجان کی سرحد پر ڈیم کی افتتاحی تقریب سے واپس آتے ہوئے موسم کی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان و دیگر حکام جاں بحق ہوگئے تھے۔
ایرانی حکام نے 20مئی صبح ایرانی صدر اور وزیر خارجہ سمیت دیگر کی موت کی تصدیق کی تھی۔
ہیلی کاپٹر میں صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی، تبریز کے امام سید محمد الہاشم،صدر کے سکیورٹی یونٹ کے کمانڈر سردار سید مہدی موسوی، باڈی گارڈ اور ہیلی کاپٹر کا عملہ شامل تھا۔