واشنگٹن : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) غزہ کے جنوبی شہر رفح پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے ، دوسری طرف امریکی محکمہ خارجہ نےکہا ہے کہ واشنگٹن نے تا حال رفح میں کوئی بڑا آپریشن نہیں دیکھا۔ عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ “ہم نے ابھی تک ایسا نہیں دیکھا جسے وسیع فوجی آپریشن کا نام دیا جائے”۔
محکمہ خارجہ نے کہا کہ واشنگٹن کا خیال ہے کہ غزہ سے امریکی شہریوں کو نکالنے کے لیے مزید کوششیں کی جا سکتی ہیں، ہم نے دیکھا کہ 12 مئی کو 50 ٹرک غزہ میں داخل ہوئے اور یہ ضرورت سے بہت کم ہے۔
علاوہ ازیں امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ واشنگٹن کو ان اطلاعات پر بہت تشویش ہے کہ غزہ میں اقوام متحدہ کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں ایک امدادی کارکن ہلاک اور دوسرا زخمی ہوا۔
سوموار کو اقوام متحدہ نے غزہ میں ایک گاڑی پر حملے میں اپنے ایک سکیورٹی اہلکار کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا، اقوام متحدہ کے ترجمان رولانڈو گومز نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہلاک ہونے والا ملازم ہندوستانی شہری تھا۔
گومز کے مطابق حملے کے وقت اسی محکمے کا ایک دوسرا ملازم گاڑی میں تھا اور وہ زخمی ہوا، وہ رفح میں یورپی ہسپتال جا رہے تھے جب ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دوسری جانب رفح میں اسرائیلی فوج اور حماس کے جنگجوئوں کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے اور اسرائیل نے رفح میں کارروائی کا دائرہ بڑھا دیا ہے اور ساتھ ہی رفح کے اطراف میں بڑی تعداد میں فوج اور جنگی سازو سامان منتقل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 35 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ 78ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں ۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں میں 15 ہزار بچے بھی شامل ہیں۔