یقین نہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی ہے : امریکا

واشنگٹن : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) امریکی صدر جو بائیڈن کے اعلیٰ قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا ہے کہ امریکہ اس بات پر یقین نہیں رکھتا کہ غزہ میں نسل کشی ہو رہی ہے تاہم اسرائیل کو فلسطینی شہریوں کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کرنے چاہییں۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ امن کی ذمہ داری فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس پر عائد ہوتی ہے۔

جیک سلیوان نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ ’ہمیں یقین ہے کہ اسرائیل معصوم شہریوں کے تحفظ اور بھلائی کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کر سکتا ہے اور کرنے چاہییں، ہم نہیں مانتے کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نسل کشی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر بائیڈن حماس کی شکست چاہتے ہیں تاہم انہیں فلسطینیوں کی تکالیف کا بھی احساس ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ رفح میں آپریشن کو سٹریٹیجک اینڈ گیم سے جوڑنا چاہیے، جس میں اس سوال کا جواب بھی ملے کہ آگے کیا ہو گا؟‘

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ اسرائیل کوانسداد بغاوت کی مہم میں اُلجھنے سے بچائے گا جو کبھی ختم نہیں ہوتی۔ امریکی صدر جو بائیڈن رفح پر حملے روکنے کے اپنے مطالبات منوانے کے لیے اسرائیل کو کچھ ہتھیاروں کی فراہمی روکنے پر ریپبلکنز کی جانب سے تنقید کا نشانہ بن چکے ہیں۔

دوسری جانب جنگ بندی کے لیے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں اور اسرائیل کے جنوبی شہر رفح پر حملے جاری ہیں، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 35 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ 78ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں ۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں میں 15 ہزار بچے بھی شامل ہیں۔