واشنگٹن :(انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) غزہ پر اسرائیلی مظالم کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، امریکی صدر جو بائیڈن نے مظاہرین سے پُرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ احتجاج کے دوران نظم و ضبط برقرار رہنا چاہیے، قانون کی بالادستی کا احترام کرنا چاہیے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایموری یونیورسٹی کے مظاہرین نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج ختم نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کولمبیا یونیورسٹی اور سٹی کالج نیویارک سے دو روز کے دوران 282 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے، اگرچہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ 282 گرفتار افراد میں سے 134 طالب علم نہیں تھے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے 200 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ فلسطین حامیوں کے کیمپ بھی اکھاڑ دیئے گئے ہیں۔
امریکا بھر میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے قائم احتجاجی کیمپوں کی تعداد 80 تک جا پہنچی ہے، طلباء نے تعلیمی اداروں سے منسلک اسرائیلی کمپنیوں سے مالی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق دو ہفتے قبل شروع ہونے والے مظاہروں میں اندازے کے مطابق 1300 سے زائد مظاہرین گرفتار ہوئے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق پرتشدد مظاہروں کے بعد یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں کلاسز منسوخ کی گئی ہیں، ادھر یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے صدر نے پُرتشدد احتجاج کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 34 ہزار سے زائد افراد شہید جبکہ 77 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، شہید ہونے والوں میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔