قطر: (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) حماس کا وفد غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کے لیے آج قاہرہ کا دورہ کرے گا، وہیں اسرائیل نے رفح پر اسرائیلی حملے تیز کرنے شروع کردیے، رات گئے جاری فضائی حملوں میں 22 فلسطینی شہید ہوگئے۔ خبر رساں ادارے اور قطری نشریاتی ادارے کے مطابق حماس کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وفد حماس کی طرف سے قطر اور مصر کے ثالثوں کو دی گئی جنگ بندی کی تجویز پر بات کرے گا اور اس پر اسرائیل کے ردعمل پر بھی بات کرے گا۔
انہوں نے جنگ بندی سے متعلق تازہ ترین تجاویز کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔ گزشتہ روز حماس کے سینئر عہدیدار خلیل الحیا نے کہا تھا کہ حماس کو جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیل کا جواب موصول ہوا ہے اور وہ مصری اور قطری ثالثوں کو اپنا جواب دینے سے پہلے اس کا جائزہ کررہا ہے۔
مذاکرات کے پہلے دور میں دونوں فریقوں کے موقف میں پائے جانے والے اختلافات ختم نہیں ہوئے تھے، حماس تنازع کے دیرپا خاتمے اور اسرائیل کے لیے غزہ کی پٹی سے اپنی افواج کے انخلا کے لیے معاہدے کا خواہاں ہے۔
اسرائیل نے تقریباً 130 یرغمالیوں کی رہائی کے لیے عارضی جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے، تاہم اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک غزہ میں اپنی جنگی کارروائیاں نہیں روکے گا جب تک کہ وہ فلسطینی گروپ حماس کو ختم کرنے کا اپنا ہدف پورا نہیں کر لیتا۔
اسرائیل کے وزیر خارجہ نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ رفح پر منصوبہ بندی کے تحت حملہ، جہاں 10 لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینی پناہ گزین ہیں، اگر اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کوئی معاہدہ طے پا جاتا ہے تو اسے روکا جا سکتا ہے۔
اس معاملے کی وجہ سے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے اتحاد میں دراڑیں پیدا کر دی ہیں، حوثی وزراء رفح میں دراندازی پر زور دے رہے ہیں، جب کہ مرکزی شراکت داروں کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں امداد پہنچانے کا کام جاری مگر ترسیل کے ذرائع محدود ہیں: ورلڈ فوڈ پروگرام
دوسری جانب امریکی صدر بائیڈن کا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں دونوں رہنماؤں نے یرغمالیوں کی جلد رہائی کی کوششوں پر بات چیت کی۔
امریکی صدر نے حماس پر زور دیا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے بلا تاخیر تمام یرغمالیوں کو رہا کرے اور امریکا نے ایک بار پھر اسرائیلی سلامتی کے بھر پور دفاع کے عزم کا اعادہ کیا۔
ادھر اسرائیلی فوج نے رات گئے مختلف علاقوں پر بمباری کرکے مزید 22 فلسطینی شہید کردیئے، صیہونی طیاروں نے رات بھر رفح سمیت مختلف علاقوں پر فضائی حملے کرتے رہے، 24 گھنٹے میں 66 فلسطینی اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں شہید ہوئے۔
واضح رہے کہ غزہ میں صہیونی فوج کی وحشیانہ دہشت گردی جاری ہے، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک شہداء کی مجموعی تعداد 34 ہزار سے تجاوزکرچکی جبکہ 77 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں، غزہ میں عمارتوں کے ملبے اور گندگی کی وجہ سے بیماریاں اور وبائی امراض پھیلنے کا خطرہ ہے۔