مودی لگی لپٹی رکھے بغیر بات کر رہے تھے اور ان کے ریمارکس لوگوں کی سوچ سے مطابقت رکھتے ہیں. ترجمان بی جے پی
نئی دہلی ( انٹرنیشنل ڈیسک ) بھارتی ہندو قوم پرست وزیراعظم نریندرمودی کی ”ہندو پہلے“ کی پالیسیاں اور انتخابی اپیل کے خلاف بھارتی حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے الیکشن کمیشن میں شکایت درج کروائی ہے جس میں نریندر مودی پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی انتخابی تقریر میں مسلمان اقلیت کو ”کھل کر نشانہ“ بنایا ہے.
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق کانگرس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارت دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے جس کا آئین سیکیولر ہے اور اس کے انتخابی قواعد و ضوابط ”کسی برادری کو نشانہ بنانے والے جذبات“ کی بنیاد پر انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں دیتے جبکہ مودی کی ”ہندو پہلے“ کی پالیسیاں ان کی انتخابی اپیل کا ایک اہم حصہ ہیں. نریندر مودی کے مخالفین ان کی اقلیتوں کے خلاف کھلی پالیسیوں اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی پیرنٹ تنظیم”آر ایس ایس “کے مسلح کارندوں کی جانب سے ملک بھر میں اقلیتوں خصوصا مسلمانوں پر حملے کرتے ہیں رام مندر کی تعمیر سمیت مودی سرکار کے دور میں بھارتی عدلیہ میں بھی”ہندوتہ“کا رنگ نظر آیا کانگریس نے مودی سرکار پر بھارت کی 20 کروڑ سے زیادہ مسلمان آبادی کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا ہے.
وزیر اعظم مودی عام طور پر مذہب کا واضح الفاظ میں ذکر کرنے سے گریز کرتے ہیں اور لفظ ”ہندو“ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے 76 صفحات پر مشتمل انتخابی منشور میں شامل نہیں تاہم راجستھان میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے دعوی کیا کہ کانگریس کی سابق حکومت نے کہا تھا کہ ملک کی دولت پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس جیت گئی تو دولت ان لوگوں میں تقسیم کی جائے گی جن کے زیادہ بچے ہیں آپ کی کمائی دراندازوں میں تقسیم کی جائے گی کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ کی محنت کی کمائی دراندازوں کو دی جانی چاہئے؟ کیا آپ اسے قبول کریں گے؟.
ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ جملے مسلمانوں کے حوالے سے ہیں الیکشن کمیشن کو دی گئی اپنی شکایت میں کانگریس نے کہا کہ تفرقہ انگیز، قابل اعتراض اور بدنیتی پر مبنی تبصر”’مخصوص مذہبی برادری“ کو نشانہ بنا کر کیے گئے اور یہ انتخابی قوانین کی کھلی اور براہ راست خلاف ورزی ہے. شکایت میں کہا گیا ہے کہ یہ الفاظ ہندوستان کی تاریخ میں کسی بھی وزیر اعظم کے کسی بھی بیان سے کہیں بدتر ہیں کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے کمیشن کے دفتر کے باہر صحافیوں کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہماری شکایت پر ٹھوس کارروائی کی جائے گی.
بھارت میںجمعہ کے روز سے شروع ہونے والے میراتھن انتخابات میں بظاہر مودی اور بی جے پی کی جیت کی توقع کی جا رہی ہے کیونکہ عام آدمی پارٹی سمیت مقبول حریف جماعتوں کے خلاف نریندر مودی حکومت نے بے دریغ سیاسی انتقامی کاروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں اس کے علاوہ انہیں آرایس ایس کے مسلح غنڈوں سے بھی دھمکیاں دلوائی جاتی ہیں. ایک رپورٹ کے مطابق جن ریاستوں میں بی جے پی کی پوزیشن کمزور ہے ان ریاستوں میں بھی بی جے پی کے غنڈوں کو کھلی چھٹی ہے اور وہ قانون نافذکرنے والے اداروں کی سرپرستی میں ووٹرزکو ڈرا دھمکا کر بی جے پی کے لیے ووٹ حاصل کررہے ہیں عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور نئی دہلی کے اسیر وزیراعلی کے بقول بھارت میں مودی کی صورت میں فسطائیت کا راج ہے.
بھارتی انتخابات کے نتائج چار جون کو آئیں گے رواں سال مودی نے عظیم الشان رام مندر کی افتتاحی تقریب کی صدارت کی جو صدیوں پرانی مسجد کی جگہ پر تعمیر کیا گیا ہے جس کی تشہیربی جے پی اپنی انتخابی مہم میں پورے زور سے کررہی ہے بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے الزامات پر وضاحت دینے کی بجائے کہا کہ مودی لگی لپٹی رکھے بغیر بات کر رہے تھے اور ان کے ریمارکس لوگوں کی سوچ سے مطابقت رکھتے ہیں.