غزہ : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) اسرائیلی فوج نے جبالیہ، نصیرت کیمپوں اور رفح پر بمباری کی جس میں مزید 68 فلسطینی شہید ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں پولیس کی گاڑی پر بھی حملہ کیا جس کے نتیجے میں پولیس کے 7 اہلکاروں سمیت 9 فلسطینی شہید ہوگئے۔
اسرائیل کی جانب سے جنوبی غزہ کے مرکزی شہر خان یونس سے فوجیوں کے انخلاء کے بعد اسے سکولوں کے اندر سے ایک ہزار پاؤنڈ وزنی غیر دھماکہ شدہ بم ملے۔
اقوام متحدہ کے ادارے اونروا نے کہا کہ جب اسرائیلی افواج نے گزشتہ ہفتے جنگ زدہ شہر سے انخلاء کیا تو اقوامِ متحدہ کے اداروں نے خان یونس میں ایک “تشخیصی مشن” کی قیادت کی۔
عرب میڈیا کے مطابق اونروا نے کہا کہ “اندرونی طور پر بے گھر (آئی ڈی پیز) ہزاروں افراد کو صحت، پانی و صفائی اور خوراک سمیت زندگی بچانے والی امداد کی کئی سہولیات کی ضرورت ہے۔”
اس مہینے کے شروع میں اقوامِ متحدہ نے کہا تھا کہ اسے “غزہ کی پٹی کو غیر دھماکہ شدہ گولہ بارود سے پاک کرنے میں لاکھوں ڈالر اور کئی سال” لگیں گے۔
ادھر یونیسیف کا کہنا ہے غزہ میں ہر 10 منٹ میں ایک بچہ جاں بحق یا زخمی ہو رہا ہے، غزہ کے بچوں کو بچانے کے لیے فوری جنگ بندی کی جائے ، انہوں نے مزید کہا کہ انہیں معذوری اور موت سے بچانے کا واحد راستہ پائیدار جنگ بندی ہے۔
دوسری جانب، برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون کی آج رات اسرائیل آمد متوقع ہے۔ اسرائیلی اخبار کے مطابق ڈیوڈ کیمرون رام اللّٰہ میں فلسطینی اتھارٹی کے حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
دوسری جانب شمالی اسرائیل میں حزب اللہ کے ڈرون حملوں میں 3 اسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے جس کے جواب میں اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے قصبے عین بعال پر ڈرون حملے میں حزب اللہ کے مقامی کمانڈر کو شہید کردیا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید ہونیوالے فلسطینیوں کی تعداد 33ہزار 843 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 76 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔