پنجاب حکومت کی جانب سے اجلاس میں گندم خریداری پالیسی 2024/25 کی منظوری بھی دے دی گئی
لاہور ( کامرس ڈیسک ) صوبائی کابینہ نے پنجاب میں گندم کی کم ازکم امدادی قیمت مقرر کردی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا پانچواں اجلاس ہوا جس میں 2023/2024 کے لیے گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے فی من مقرر کی گئی ہے، محکمہ خوراک پنجاب نے گندم کی نئی فصل کی فی من امدادی قیمت کم سے کم 3 ہزار 280 روپے اور زیادہ سے زیادہ قیمت 4 ہزار 100 روپے مقرر کرنے کی تجویز پیش کی تھی، پنجاب حکومت کی جانب سے اجلاس میں گندم خریداری پالیسی 2024/25 کی منظوری بھی دے دی گئی، اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ چھوٹے کاشتکار کے مفادات کا تحفظ ہر صورت یقینی بنانا میرا عزم ہے، چھوٹے کاشتکاروں کو ڈیڑھ لاکھ بلاسود قرضے دیں گے، بہترین اور تاریخی کسان کارڈ دے رہے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں پنجاب کابینہ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے قانونی امور کی تشکیل کی توثیق کی گئی، کابینہ نے الٹرنیٹ ڈسپیوٹ ریزرو لیشن ایکٹ 2019ء میں ترامیم کی منظوری بھی دی، اجلاس میں پنجاب میں اسپیشل سپیڈی ٹرائل کورٹ قائم کرنے کی منظوری دے دی گئی، اس کے علاوہ اجلاس کو ہتک عزت کے قانون میں ترمیم اور اسپیشل کورٹ قائم کرنے پر بریفنگ دی گئی جو منظوری کے لیے جلد پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائےگا، جس کی منظوری کی صورت میں ہتک عزت کیس میں 90دن میں ڈگری اور 180 دن میں ٹرائل ختم کرنا ہوگا۔
معلوم ہوا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے گندم خریداری مہم کے لئے 552 ارب روپے قرض لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس ضمن میں محکمہ خزانہ پنجاب کی جانب سے نوٹیفکیشن مین کہا گیا ہے کہ قرض کے لئے حکومت نے کمرشل بینکوں سے پیشکشیں طلب کر لی ہیں جن سے قرض تین ماہ کے لیے لیا جائے گا، اس حوالے سے بینک 16اپریل تک پیشکشیں جمع کرائیں گے۔ ذرائع محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ نیا قرض وفاقی حکومت کی منظوری سے مشروط ہوگا، نئے قرض سے ساڑھے تین سو ارب کا پرانا قرض پنجاب بینک کو واپس کیا جائے گا، نئی گندم خریداری کے لئے 200 ارب تک مختص ہونے کا امکان ہے جب کہ مالی وسائل کے لحاظ سے 15 لاکھ ٹن خریداری ہوسکے گی، خریداری کے حتمی حجم کا فیصلہ پنجاب کابینہ اگلے چند روز میں کرے گی۔