2 ہزار کلو میٹر تک استعمال گاڑیوں کو نیا تصور کیا جائے گا، غیر رجسٹرڈ گاڑیاں بھی درآمد کی جا سکیں گی
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) حکومت نے امپورٹ پالیسی تبدیل کرتے ہوئے استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دے دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت تجارت نے امپورٹ پالیسی آرڈر 2022ء میں ترمیم کردی ہے اور اس کے تحت 2 ہزار کلو میٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے، اس سلسلے میں وزارت تجارت کی طرف سے جاری کردہ ایس آر او میں کہا گیا ہے کہ 2 ہزار کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی گئی ہے، استعمال شدہ گاڑیوں کونئی گاڑی تصور کیا جائے گا اور غیر رجسٹرڈ گاڑیاں بھی درآمد کی جا سکیں گی، اس سے قبل صرف 500 کلو میٹر تک استعمال شدہ گاڑی کو درآمد کرنے کی اجازت تھی۔
بتایا گیا ہے کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو 14 فروری 2024 کو آگاہ کیا گیا تھا کہ متعدد درآمد کنندگان نے وزارت تجارت سے وقتا فوقتا رابطہ کرتے ہوئے نئی گاڑی کے اضافی مائلیج کو ایک بار معاف کرنے کی درخواست کی تھی کیوں کہ کسٹم پر 500 کلومیٹر سے زائد چلی ہوئی درآمدی گاڑی کی کنسائنمنٹ روک دی جاتی ہے۔
دوسری طرف ایف بی آر نے ملک میں تیار ہونے والی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کردی ہے جس کے سبب گاڑیاں مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے، ایف بی آر کی طرف سے رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف حاصل کرنے کے مشن کی کامیابی کے لیے ملک میں تیار ہونے والی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 18 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کر دیا گیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 8 مارچ سے سیلز ٹیکس میں اضافے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا ہے جس کے مطابق ملک میں تیار 1400 سی سی یا زائد انجن والی گاڑیوں پر 25 فیصد سیلز ٹیکس لیا جائے گا جبکہ اضافی سیلز ٹیکس 40 لاکھ یا زائد قیمت والی گاڑیوں پر بھی عائد ہوگا، مقامی طور پر تیار ڈبل کیبن، فور ویل پک اپ پر بھی اضافی سیلز ٹیکس عائد ہوگا۔