واشنگٹن : (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدرجو بائیڈن نے کہا ہے کہ صدر پیوٹن کو میرا پیغام ہے کہ ہم ہار نہیں مانیں گے، یوکرین کے مسئلے پرکسی کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ امریکی صدرجو بائیڈن نے سٹیٹ آف دی یونین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کو امریکا اور بیرونی دنیا میں خطرات کا سامنا ہے، جمہوریت پر حملے ہو رہے ہیں لیکن ہم سر نہیں جھکائیں گے ، یوکرین کے ساتھ کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے۔
جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ روس نے یوکرین پر حملہ کرکے یورپ اور یورپ سے باہر افراتفری پیدا کی ہے، امریکا یوکرین کو ہتھیار دے تو وہ اپنا دفاع کر سکتا ہے۔
امریکی صدر نے اپنی حکومت کے کارناموں کی تفصیلات بھی بتائیں اور ارکان کانگریس اور اپنے دور اقتدار میں حوصلہ افزائی کرنے والوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔ صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ جب اقتدار ملا تو معیشت تباہی کے دہانے پر تھی، کورونا وبا کا بہادری سے مقابلہ کیا اور معیشت کو مستحکم کیا، تین سال میں ڈیڑھ کروڑ نئی ملازمتیں پیدا کیں۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بائیڈن کا کہنا تھا کہ سابق امریکی صدر نے اپنے حامیوں کو جمہوریت پر حملے کیلئے اکسایا، سیاسی افراتفری کیلئے امریکا میں کسی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، امریکا میں کسی کو جمہوریت کے خلاف سازش کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نیٹو ممالک کا فیملی ممبر ہے جو جمہوری ریاستوں کا اتحاد ہے، سوئیڈن اور فن لینڈ کو نیٹومیں شمولیت پرخوش آمدید کہتے ہیں۔ یاد رہے کہ حال ہی میں سوئیڈن نے باضابطہ طور پر نیٹو میں شمولیت اختیار کی ہے۔