نئی دہلی : (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں کسانوں کا دہلی چلو مارچ 20ویں روز بھی جاری ہے ، ہریانہ پولیس نے کسان مظاہرین پر تشدد کی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں ۔ ہریانہ پولیس نے دہلی چلو مارچ میں ملوث مظاہرین کے خلاف کارروائی کی دھمکی دیدی ، سمیوکت کسان مورچہ نے بی جے پی اور اتحادی جماعتوں کی مخالفت سمیت کچھ شرائط رکھ دیں۔
دی وائر کی رپورٹ کے مطابق متعلقہ کسان تنظیموں اور پلیٹ فارمز کے درمیان مزید حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں ، کسانوں کے ساتھ ظلم کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ کو پیلٹ گن کے استعمال کو ختم کرنا چاہئے، بین الاقوامی قانون میں پیلٹ گن کا استعمال ممنوع ہے۔
ای بی پی نیوز کے مطابق سمیوکت کسان مورچہ نے مختلف تنظیموں کو مرکز کے خلاف متحد لڑائی کا مطالبہ کردیا ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور متاثرہ افراد نے ٹوئٹر اکاؤنٹس کی معطلی کو اظہار رائے کے خلاف تشویشناک کریک ڈاؤن قرار دیا۔
ہریانہ پولیس نے احتجاج کرنے والے کسانوں کے ویزے منسوخ کردیے جبکہ مارچ کےباعث ہریانہ- امبالہ کے علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروس دوبارہ معطل کر دی گئی، پنجاب سے باہر بھی کسان یونینز نے احتجاج کو وسیع کرنے کی کال دے دی۔