پاک سوزوکی موٹرز نے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا

کراچی(این این آئی)پاک سوزوکی موٹرز نے یکم مارچ سے گاڑیوں کی قیمتوں میں 65 ہزار روپے سے ایک لاکھ اسی ہزار روپے تک اضافہ کر دیا۔پاک سوزوکی موٹرز کمپنی لمیٹڈ نے اس حوالے سے سرکلر جاری کردیا تاہم اس میں وجوہات نہیں بتائیں گئیں۔ کمپنی کی طرف سے گاڑیوں کی قیمتوں میں رواں سال کا یہ پہلا اضافہ ہے، نئی قیمتوں کا اطلاق یکم مارچ 2024 سے ہوگا۔

سرکلر میں بتایا گیا ہے کہ آلٹو وی ایکس کی قیمت میں اسی ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد آلٹو وی ایکس کی قیمت22 لاکھ اکیاون ہزار روپے سے بڑھا کر 23لاکھ 31 ہزار روپے کردی گئی ہے۔ آلٹو وی ایکس آر کی قیمت میں 95000 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد گاڑی کی قیمت 26 لاکھ 12 ہزار روپے سے بڑھ کر 27 لاکھ 7 ہزار روپے ہو گئی ہے۔آلٹو وی ایکس آر اے جی ایس کی قیمت میں 95000 روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد گاڑی کی قیمت 27 لاکھ 99 ہزار روپے سے بڑھ کر 28 لاکھ 94 ہزار روپے ہوگئی ہے۔ آلٹو وی ایکس ایل اے جی ایس کی قیمت میں ایک لاکھ دس ہزار روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد گاڑی کی قیمت 29 لاکھ 35 ہزار روپے سے بڑھ کر 30 لاکھ 45 ہزار روپے ہوگئی ہے۔

سرکلر کے مطابق کلٹس وی ایکس آر کی قیمت میں 14 ہزار روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد گاڑی کی قیمت 37 لاکھ 18 ہزار روپے سے بڑھ کر 38 لاکھ 58 ہزار روپے ہو چکی ہے۔ اسی طرح کلٹس وی ایکس ایل کی قیمت میں ایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد کلٹس وی ایکس ایل کی قیمت 40 لاکھ 40 ہزار روپے سے بڑھ کر 42 لاکھ 44 ہزار روپے ہوگئی ہے۔کلٹس اے جی ایس کی قیمت میں ایک لاکھ 80 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد گاڑی کی قیمت 43 لاکھ 66 ہزار روپے سے بڑھ کر 45 لاکھ 46 ہزار روپے ہو چکی ہے۔

سرکلر کے مطابق سوئفٹ ایم ٹی جی ایل کی قیمت میں 85000 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد سوئفٹ ایم ٹی جی ایل کی قیمت 4336000 روپے سے بڑھ کر قیمت 4421000 روپے ہوگئی ہے۔ سوئفٹ جی ایل سی وی ٹی کی قیمت میں 65000 روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد سوئفٹ جی ایل سی وی ٹی کی قیمت 4654000 روپے سے بڑھ کر 4719000 روپے ہوگئی ہے۔اسی طرح سوئفٹ جی ایل ایکس سی وی ٹی کی قیمت میں 85000 روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد گاڑی کی 5040000 روپے سے بڑھ کر 5125000 روپے ہو چکی ہے۔سرکلر میں بتایا گیا ہے کہ گاڑیوں کی نئی قیمتوں میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس شامل ہیں۔