کون ہوگا انڈونیشیا کا اگلا صدر؟ 17ہزارجزائر میں پولنگ کا عمل مکمل

جکارتہ :(انٹرنیشنل ویب ڈیسک)انڈونیشیا کے صدارتی، پارلیمانی، بلدیاتی انتخابات کیلئے17 ہزار جزائر میں پولنگ مکمل اور ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ ملک میں صدارتی نظام کی وجہ سے تمام ووٹرز کی نظریں تین صدارتی امیدواروں اور تین نائب صدارتی امیدواروں پر ہیں، جس کیلئے ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے تقریباً 17 ہزار جزائر میں کروڑوں ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، ووٹنگ کا عمل ایک ہی دن میں مکمل ہوا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق رجسٹرڈ ووٹروں میں تقریباً 55 فیصد کی عمریں 17 سے 40 سال کے درمیان ہیں جبکہ 45 فیصد ووٹرز کی عمریں 41سال اور اس سے زائد ہیں۔

انڈونیشیا میں تین ٹائم زونز ہیں اور پولنگ کا دورانیہ 6 گھنٹے ہے، صبح سات بجے شروع ہوئی پولنگ دوپہر ایک بجے تک جاری رہی،ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے پر ابتدائی نتائج کا اعلان کردیا جائے گا۔

انتخابی سروے کے مطابق 72 سال کے سابق فوجی کمانڈر پروبووہ سوبی آنتو (Prabowo Subianto) صدراتی امیدواروں کی دوڑ میں فیورٹ قراردیے جارہے ہیں۔ انڈونیشیا میں صدر اور اس کے نائب پر مشتمل امیدوار کے سیٹ کو ووٹ دیا جاتا ہے، پہلا سیٹ انیس راشد بسویدان نائب صدارتی امیدوار میوہیمین اسکندر (Muhaimin Iskandar)پر مشتمل ہے۔

دوسرے گروپ میں وزیر دفاع پروبووہ سوبی آنتو (Prabowo Subianto) اور ان کے نائب صدارتی امیدوار جبران راکا بُومنگ راکا (Gibran Rakabuming Raka) ہیں، راکا موجودہ صدر جوکووی ویدودو کے بڑے بیٹے ہیں۔

تیسرا گروپ وسطی جاوا کے سابق گورنر گنجر پرانووہ (Ganjar Pranowo) اور انکے نائب صدارتی امیدوار محفوظ ایم ڈی (Mahfud MD) پر مشتمل ہے، انڈونیشیا کے صدارتی، پارلیمانی اور بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔