ٹورنٹو: (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اونٹاریو صوبے کے شہر مسی ساگا میں مسجد پر حملے کی شدید مذمت کی ہے،جس کی بطور نفرت انگیز جرم تحقیقات کی جا رہی ہیں اور انسانی حقوق کے گروپ اسے اسلاموفوبیا کے طور پر دیکھتے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ نامعلوم ملزمان نے اتوار کو مسی ساگا کی مسجد میں ایسے موقع پر دو بڑے پتھر پھینکے گئے، جب کیوبک شہر میں 2017 میں ہونیوالے حملے میں جاں بحق 6 افراد کے حوالے سے سالانہ تقریب جاری تھی۔
خبررساں ادارے نے رپورٹ کیا کہ اس واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
اس حوالے سے سماجی رابطے کے ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں اسلاموفوبیا کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
Places of worship should be safe spaces for community members to gather. The attack against a Mississauga mosque earlier this week – on the National Day of Remembrance of the Quebec City Mosque Attack and Action Against Islamophobia – is cowardly, disturbing, and unacceptable. I…
— Justin Trudeau (@JustinTrudeau) February 1, 2024
جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ کیوبیک شہر کی مسجد پر حملہ اور اسلاموفوبیا کے خلاف ایکشن کے قومی دن کے موقع پر رواں ہفتے کے اوائل میں مسی ساگا کی مسجد پر حملہ بزدلانہ، پریشان کن اور ناقابل قبول ہے، میں اس کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔
نیشنل کونسل آف کینیڈین مسلمز نے بتایا کہ یہ حملہ ملک بھر میں اسلاموفوبیا کے خطرناک بڑھتے رجحان کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں ٹورنٹو حکام نے بتایا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری جارحیت کے بعد سے کینیڈا کے سب سے بڑے شہر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔