نیویارک : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں اضافے کے ساتھ ہی اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ پٹی میں اسرائیلی بمباری اور جھڑپوں کی وجہ سے امداد کی فراہمی کا کام مشکل ہو گیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے خبررساں دفتر نے اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے امداد (OCHA) کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی کے بیشتر علاقوں بالخصوص وسطی علاقے میں 23 سے 26 دسمبر تک فضائی، زمینی اور سمندری راستے سے ہولناک بمباری کی ہے۔
امدادی رابطہ دفتر نے مزید کہا کہ بمباری میں 24 اور 25 دسمبر کو تین پناہ گزین کیمپوں البریج، النصیرات اور المغازی پر 50 سے زیادہ حملے کئے گئے اور درجنوں فلسطینیوں کو شہیدکردیا گیا، اسرائیل کی ان کارروائیوں نے امدادی ٹیموں کے کام میں رکاوٹ ڈالی اور ان کیمپوں کو ملانے والی سڑکیں بھی تباہ ہوگئی ہیں۔
ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں (UNRWA) کے ڈائریکٹر تھامس وائٹ نے کہا کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح اب اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مکمل تباہ ہونے لگا ہے۔
عرب میڈیا کا کہناہے کہ فرانس نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ تک انسانی امداد کی مکمل اور بلا روک ٹوک ترسیل میں سہولت فراہم کرے۔
واضح رہے کہ غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 21ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ 55 ہزار زخمی ہوچکے ہیں ۔