حماس نے ایک بار پھر اسرائیل کو یرغمالیوں کی رہائی کی مشروط پیشکش کر دی

بیروت: (انٹرنیشنل ڈیسک) فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے ایک بار پھر اسرائیل کو یرغمالیوں کی رہائی کی مشروط پیشکش کر دی گئی۔ حماس کے ترجمان اسامہ حمدان نے پریس بریفنگ میں کہا کہ اسرائیل اگر مزید یرغمالیوں کی رہائی چاہتا ہے توغزہ پر حملے بند کرے، نئے معاہدے میں قیدیوں کے تبادلے سے متعلق حالات ساز گار ہونے چاہئیں، غزہ پر حملے بند نہ کیے گئے تو کوئی اسرائیلی یرغمالی رہا نہیں ہو گا۔

دوسری جانب حماس کی پیشکش کے جواب میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس ایک دہشتگرد جماعت ہے جس کے خاتمے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی، اسرائیل اپنے بنیادی اہداف حاصل کیے بغیر جنگ بند نہیں کرے گا، فلسطینیوں کو غزہ چھوڑنا ہو گا۔

ادھر حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی فوج پر تابڑ توڑ حملے جاری ہیں، چار دنوں کے دوران 24 جنگی کارروائیوں میں 48 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک، درجنوں کو زخمی اور 35 فوجی گاڑیوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز کو میزائلوں اور اینٹی پرسنل آلات سے نشانہ بنایا اور صفر فاصلے سے ان کے ساتھ جھڑپیں کیں، القسام نے اسرائیلی فوج کی 35 گاڑیوں کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کیا اور تل ابیب پر بھی میزائل داغے گئے۔