حماس کا فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے تک اسرائیل کیساتھ مذاکرات سے صاف انکار

غزہ: (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) حماس کی جانب سے ایک بار پھر فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے تک اسرائیل سے قیدیوں کے تبادلے پر مذاکرات کرنے سے صاف انکار کر دیا گیا۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی رکنے تک قیدیوں کے تبادلے پر کوئی بات نہیں کریں گے، ہم کسی بھی ایسے اقدام کیلئے تیار ہیں جو ہمارے لوگوں پر جارحیت کو ختم کرنے میں معاون ہو، عالمی برادری فلسطینیوں کو نسل کشی سے بچانے میں اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار نہ ہو۔

حماس نے کہا کہ فلسطینی عوام کے درد کو دور کرنا عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے، اقوام متحدہ اور عالمی برادری اسرائیل کو غزہ میں قتل عام اور تباہی سے روکے، مظلوم فلسطینیوں کی حمایت پر ہم دنیا بھر کے تمام آزاد لوگوں کو سلام پیش کرتے ہیں، ہم فلسطینیوں کی حمایت اور آزادی کی جدوجہد میں آزاد دنیا کی سرگرمیوں کو سراہتے ہیں۔

بحری اتحاد کے حوالے سے حماس نے کہا ہے کہ 10 ملکی اتحاد کا مقصد فلسطینیوں کی نسل کشی کے اسرائیلی جرم کی پشت پناہی کرنا ہے، یہ اتحاد کشیدگی میں مزید اضافے کا سبب اور تباہی کا باعث بنے گا، تمام ممالک سے مطالبہ ہے کہ وہ مشکوک اتحاد سے خود کو دور رکھیں، اسرائیل کے جھنڈے والے جہازوں کو روکنے کے ملائیشیا کے اعلان کو سراہتے ہیں۔

حماس نے کہا ہے کہ تمام ممالک غزہ میں فلسطینی عوام پر ظلم کیخلاف ملائیشیا جیسا جرأت مندانہ موقف اپنائیں، ہم فلسطینی عوام کی حمایت کیلئے یمن میں اپنے بھائیوں کے جرأت مندانہ موقف کو سراہتے ہیں، لبنان، عراق اور شام میں مزاحمتی گروہوں کو فلسطینی عوام کی حمایت پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔