نیب بزنس کمیونٹی کی محافظ ہو گی، تنگ نہیں کرے گی: چیئرمین نیب

اسکرین گریب
اسکرین گریب

قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد کا کہنا ہے کہ نیب بزنس کمیونٹی کی محافظ ہو گی، تنگ نہیں کرے گی۔

نیب لاہور کے دفتر میں ہونے والی تقریب میں چیئرمین نیب نذیر احمد بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نذیر احمد نے کہا کہ کاروباری حضرات کو یقین دلاتا ہوں نیب آپ کو تنگ نہیں کرے گا،  کاروباری حضرات کھل کر ملک کی ترقی میں کردار ادا کریں، نیب کاروباری طبقے کا محافظ ہے اور معاونت کرے گا، سرکاری افسران کو یقین دلانا چاہتا ہوں نیب کو اپنا ساتھی پائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ خوف و ہراسگی کی کیفیت سمجھیں ختم ہو گئی، ہمارا ٹارگٹڈ آپریشن ہے، ہمیں چور کو پکڑنا ہے پورے محلے کو تنگ نہیں کرنا، کوشش کر رہے ہیں ملزم کو ملزم کہنے کے بجائے رسپانڈنٹ کہا جائے۔

چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ کرپشن میں کمی آنے لگی ہے لیکن کرپشن ختم نہیں ہوئی، کوئی فرد واحد یا ایک ادارہ ملک کو کرپشن سے آزاد نہیں کرا سکتا، نیب کی کوشش یہی ہے کہ لوگوں سے کوئی زیادتی نہ ہو، لوگوں کو لوٹنے والے فصلی بٹیروں کے خلاف شکنجہ سخت کیا جائے گا۔

نذیر احمد نے کہا کہ عوام میں منظم آگاہی مہم شروع کرنے کا مقصد بھی یہی ہے، آگاہی مہم کا حصہ بننے والے نوجوان نیب کے ایمبیسیڈر بنیں گے، نیب کے بارے میں سست روی کا تاثر کسی حد تک صحیح ہے، ہم نیب کو پروفیشنل ادارہ بنائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ نیب کو خوف اور ہراسگی کا تاثر دور کرنا چاہیے، نیب آپ کا محافظ اور معاون ہے، ماضی میں نیب کا رویہ غیر مہذب رہا، اب اس رویے میں کمی آ رہی ہے، اگر ہم غیر مہذب طریقے سے پیش آرہے ہیں تو نیب اپنے کام میں فیل ہو رہا ہے۔

چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ ہمارے بنیادی مقاصدمیں شائستگی، رازداری شامل ہیں، ہم غیر ضروری اور ذاتی تشہیر نہیں کریں گے، ملزم کے ساتھ بھی رازداری برتی جائے گی، یہاں تک کے انکوائری اور انویسٹی گیشن کی سطح پر رازداری برتیں گے، ریفرنس فائل ہو جائے تو یہ عوامی دستاویز ہے اور اس کی تفصیلات دینی ہوں گی۔

نذیر احمد نے کہا کہ ہراسانی کے بھی کچھ الزامات لگے اس کا بھی خاتمہ ہو گا، سائل ہمارے لیے باعث عزت اور مہمان کا درجہ رکھتا ہے، سائل کے ساتھ عزت کے ساتھ پیش آنا شروع ہو گیا ہے، سائل سے واپسی پر اسسمنٹ پرفارمہ بھی بھروایا جائے گا، پرفارمے میں پوچھا جائے گا کس نے مدعو کیا کتنا انتظار کرایا اور تفتیشی افسر کا رویہ کیسا تھا۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ لوٹی ہوئی رقوم متاثرین کو واپس کرنے کی یہ تقریب قابل ستائش ہے، ہر 10 میں سے 7 لوگ کسی نہ کسی ہاؤسنگ اسکیم کے متاثرہ ہیں۔