عدالت نے صنم جاوید کو دو لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا
لاہور(نیوز ڈیسک) انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کے خلاف زمان پارک میں پولیس پر حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے فیصلہ سنایا۔ عدالت نے صنم جاوید کی مقدمہ میں درخواست ضمانت منظور کر لی ۔ عدالت نے صنم جاوید کو دو لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
دورانِ سماعت وکیل نے کہا کہ صنم جاوید کو بار بار نئے مقدمات میں ملوث کیا جا رہا ہے، صنم جاوید کی ضمانت منظور کی جائے۔پراسیکیوٹر نے کہا کہ صنم جاوید اور دیگر کارکنان زمان پارک کے باہر پولیس پر پیٹرول بم پھینکے، زمان پارک میں ڈی آئی جی پر تشدد کیا گیا پولیس کی گاڑیاں جلائی گئی، صنم جاوید نے زمان پارک کے باہر انگیز تقاریر ہی اور کارکنان کو پولیس پر حملہ پر اکسایا۔
قبل ازیں انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہورنے زمان پارک پولیس آپریشن کے دوران جلاؤ گھیراؤ اور تشدد کے مقدمے میں سوشل ایکٹوسٹ صنم جاوید کا جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد ملزمہ کو عدالت پیش کیا، عدالت نے صنم جاوید کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 دسمبر تک توسیع کردی، انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل نے کیس کی سماعت کی تھانہ ریس کورس پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔
اس کے علاوہ صنم جاوید کی پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت چار دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے انسداددہشت گردی عدالت میں ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے کہا کہ ہم نے اس درخواست پر جواب جمع کروا دیاہے۔عدالت کے روبرو درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پولیس رپورٹ کے مطابق صنم جاوید پر کل دو مقدمات درج ہیں دو مقدمات میں ضمانت کے بعد پولیس نے صنم جاوید کو ایک اور مقدمے میں گرفتار کر لیا۔ عدالت آئی جی پنجاب سمیت دیگر پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے۔