بشریٰ بی بی کی گاڑی کے گھیراؤ کے واقعے کے پیچھے پنجاب انتظامیہ دکھائی دیتی ہے

وہ پولیس کہاں تھی جو پی ٹی آئی کے کارکنان کو گرفتار کرنے کیلئے ہمہ وقت چوکس اور تیار رہتی ہے؟ سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی عمر ایوب خان

راولپنڈی (نیوز ڈیسک) سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کی گاڑی کے گھیراؤ کے واقعے کے پیچھے بظاہر پنجاب انتظامیہ دکھائی دیتی ہیں۔ انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ اڈیالہ جیل کے باہر پیش آنے والے واقعے جس میں متعدد افراد پر مشتمل ایک گروہ نے بشریٰ بی بی کی گاڑی کا گھیراؤ کیا اور نعرہ بازی کی، کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
عمر ایوب نے کہا کہ وہ پولیس کہاں تھی جو تحریک انصاف کے کارکنان کو گرفتار کرنے کیلئے ہمہ وقت چوکس اور تیار رہتی ہے؟ پنجاب پولیس اور پنجاب انتظامیہ بظاہر اس واقعے کے پیچھے دکھائی دیتی ہیں۔ یاد رہے اڈیالہ جیل کے باہر چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کچھ لوگوں نے احتجاج کیا ہے۔احتجاج کرنے والے لوگوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی گاڑی کو گھیر لیا اور نعرے لگائے۔
احتجاج کے موقع پر علیمہ خان اور نورین بی بی بھی گاڑی میں موجود تھیں۔احتجاج کرنے والے لوگوں نے بشریٰ بی بی کی گاڑی کا اڈیالہ جیل کے گیٹ تک پیچھا کیا۔واضح رہے کہ اڈیالہ جیل میں القادر پراپرٹی ٹرسٹ اور 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت ہوئی تھی۔سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی، بہن علیمہ خان اور عظمیٰ خان بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے چیرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی کی مقدمات کی تفصیلات اور انکوئری کے ریکارڈ کی فراہمی کی درخواست پر سماعت درخواست گزار کے وکیل کی عدم موجودگی کے باعث غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور چوہدری کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سوموار کو درخواست پر ابتدائی سماعت شروع کی تو عدالت کو بتایا گیا کہ درخواست گزار بشری بی بی کے وکیل عدالت میں موجود نہیں ہیں جس پر دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی ۔ دائر درخواست پر ازسرنو سماعت کی تاریخ مقرر کی جائے گی ۔درخواست میں چیئرمین نیب ،ڈی جی ایف آئی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔