سوال یہ ہے کہ نیب کل غلط تھی یا آج غلط ہے؟ الیکشن میں سب جماعتوں کیلئے لیول پلینگ فیلڈ ہونی چاہیئے، انتخابات شفاف نہ ہوئے تو الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کرینگے۔ سیکرٹری جنرل پیپلزپارٹی نیئر حسین بخاری
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ ایک جماعت کے قائدین کی عدالتوں میں نیب افسران کے بیانات پر بریت سوالیہ نشان ہے، سوال یہ ہے کہ نیب کل غلط تھی یا آج غلط ہے؟ الیکشن میں سب جماعتوں کیلئے لیول پلینگ فیلڈ ہونی چاہیئے، انتخابات شفاف نہ ہوئے تو الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کرینگے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا سب کیلئے لیول پلینگ فیلڈ واضح موقف ہے پیپلز پارٹی کی توقع ہے کہ الیکشن کمیشن صاف شفاف انتخابات کرانے کی آئینی زمہ داری پوری کرے گا انتخابات صاف شفاف نہ ہوئے تو الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کرینگے سید نیئر حسین بخاری نے مزید کہا کہ شفاف انتخابات نہ ہوئے تو انارکی پھیلے گی۔
قائد پیپلز پارٹی آصف زرداری نے الیکشن کمیشن اور نگران حکومت کے کردار کو واضح کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ 2018 یا گیا تو ملک کے لئے سود مند نہیں ہو ہوگا۔
کسی شخصیت کا وزیراعظم کا تاثر قبل از انتخابات دھاندلی کے مترادف ہے جانبدارانہ رویہ طرز عمل اور کسی کی بھی سہولت کاری میں ہونے والے انتخابات سوالیہ نشان ہونگے نیر بخاری نے کہا ہے کہ متنازعہ انتخابات کیوجہ سے ملک سیاسی معاشی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ سوال ہے کہ ایک جماعت کے قائدین انتخابات سے قبل نتائج کا اعلان کس بنیاد پر کر رہے ہیں؟ عدالتوں میں نیب افسران کے بیانات پر بریت سوالیہ نشان ہے سوال یہ ہے کہ نیب کل غلط تھی یا آج غلط ہے۔
نیر بخاری نے مزید کہا کہ شہناز شریف دور کے من پسند بیوروکریٹس کس کے کہنے پر عہدوں پر براجمان ہیں۔ نیر بخاری نے کہا کہ جمہوریت اور جمہوری پارلیمانی نظام پر یقین رکھنے والی پیپلز پارٹی کا موقف ہے ریاست کے مجرمین انتخابات کے لئے نااہل ہیں الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ جماعتوں کے وہ امیدواران جن پر مقدمات نہیں انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔