پاکستان اور بیلجیئم کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کو آج 75 سال پورے ہوگئے۔ اس حوالے سے پاکستان اور بیلجیئم نے اس سال سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ کا تاریخی جشن منایا۔
اس دن کی مناسبت سے دونوں حکومتوں نے ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا۔ اعلامیے کے مطابق 26 نومبر 1947 کو دونوں حکومتوں نے دوستی اور باہمی مفاد کو مضبوط کرنے کیلئے ایک دوسرے کے سفارتی مشنز کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس تاریخی فیصلے کے بعد دونوں ممالک نے 1948 میں سفارتی مشن کھولے۔ اس حوالے سے آج جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ‘یہ ایک قابل فخر لمحہ ہے، کیونکہ 75 سال پہلے بیان کیے گئے اہداف نے دوستی کے مضبوط بندھن کی راہ ہموار کی۔
ہمارے تعلقات کی بلندی کی رفتار عوام سے عوام کے روابط اور قیادت کی سطح پر متواتر اعلیٰ سطح کے رابطوں میں گہرائی سے جڑی ہوئی ہے’ ۔
دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ سیاسی مشاورت کا ادارہ کثیر جہتی بات چیت کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتا ہے جو اس دیرینہ باہمی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
جبکہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تجارت نے باہمی فائدے کے لیے مسلسل ترقی کی ہے۔
ان دوطرفہ تعلقات کی گہرائی میں قدرتی آفات کو کم کرنے کے لیے ڈیزاسٹر منیجمنٹ جیسی ضرورت کے اوقات میں اظہار یکجہتی اور مدد کا جذبہ شامل ہے۔
مشترکہ اعلامیے کے مطابق بیلجیئم اور پاکستان کے درمیان تعلقات مستقبل کے حوالے سے ہیں، کیونکہ دونوں ممالک مشترکہ چیلنجز، جیسے پائیدار ترقی اور موسمیاتی تبدیلی، نیز جمہوریت اور انسانی حقوق جیسی بنیادی اقدار سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ ’جب کہ ہم سفارتی تعلقات کے 75 سال کا جشن منا رہے ہیں، ہم آنے والی نسلوں کے لیے ایک بہتر دنیا کی تشکیل کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں’۔