مسلم لیگ ن کے مرکزی قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہم تو ایسا پاکستان بنا رہے تھے جہاں مہنگائی نہ ہو، عوام کی زندگی مشکل نہ ہو۔
نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں اور ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے بلوچستان میں سڑکوں کا جال بچھایا اور ڈیمز بنائے، بلوچستان کے طلباء کو ملک کے بہترین تعلیمی اداروں میں پڑھنے کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھی کنال کے لیے ہم نے 50 ارب روپے دیے، باتیں کرنے والے بہت آئے، ن لیگ نے گوادر، کوئٹہ ژوب سمیت سب علاقوں کے بارے میں سوچا، کوئٹہ سے اسلام آباد جانے والا راستے کا منصوبہ 2018ء میں مکمل ہونا تھا جو اب تک نہیں ہوا، اُن لوگوں میں اور ہم میں کچھ تو فرق ہے۔
نواز شریف کا کہنا ہے کہ اپنے بچوں، دوستوں اور رشتے داروں کو بتائیں کس نے بلوچستان کی خدمت کی، جب میں پہلی مرتبہ وزیرِ اعظم بنا تھا تب سے گوادر کا نام لے رہا ہوں۔
سابق وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ نئے پاکستان میں کیا نیا ہوا؟ ہمارے شروع کیے منصوبے بھی رُکے رہے، اپنے معاشرے میں تہذیب، شرافت اور شائستگی و احترام واپس لائیں گے، ہم نے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی ختم کی، 20، 20 سال منصوبے مکمل نہیں ہوتے تھے، ہم نے مہینوں میں منصوبے مکمل کیے۔
کوئٹہ میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی زیرِ صدارت پارٹی ورکرز کنونشن ہوا۔
ن لیگ ورکرز کنونشن میں شہباز شریف، مریم نواز اور دیگر قائدین نے بھی شرکت کی۔
مسلم لیگ ن کے ورکرز کنونشن میں صوبائی صدر جعفر مندوخیل اور دیگر رہنما بھی موجود ہیں۔