بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں کی مسلم لیگ ن میں شمولیت پر فیصل واوڈا کا سخت ردعمل
کراچی (نیوز ڈیسک) بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں کی مسلم لیگ ن میں شمولیت پر فیصل واوڈا نے باپ پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ “باپ” کی پرورش میں ہی کوئی کمی تھی۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ثابت ہوگیا ہے کہ باپ کے تمام بیٹے نکمے ہیں، باپ کو بار بار نہیں آزمانا چاہیئے، لگتا ہے کہ باپ کی پرورش میں کوئی کمی تھی۔
اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ 16 ماہ میں 15جماعتوں کی اتحادی حکومت مشکل سے چلائی، پی ڈی ایم حکومت کے بعد لوگوں نے ن لیگ کی جانب دیکھنا شروع کردیا، ن لیگ نے پورے پنجاب میں لوگوں کو متحرک کیا ہے۔ خرم دستگیر نے کہا کہ کہا جاتا تھا کہ ن لیگ پنجاب کی پارٹی ہے، ن لیگ دیگر صوبوں میں جاتی ہے تو بھی تنقید ہوتی ہے، ن لیگ نے بلوچستان میں سڑکوں کا جال بچھایا، ن لیگ دور میں بلوچستان کے 5 ہزار طلبہ کو وظائف دیے، ن لیگ نے بلوچستان میں تاریخی کام کیے ہیں، ہمیں آئین و جمہوریت کے لیے راستہ نکالنا ہے۔
سابق وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ 2018 میں سخت ترین حالات میں ایک کروڑ 27 لاکھ ووٹ ملے تھے، ن لیگ بند کمروں میں فیصلے نہیں کرتی۔ سابق سینیٹر اور پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ جمہوریت کی بات کرنے والوں کا کردارشام میں تبدیل ہوجاتا ہے، ن لیگ پہلے بلوچستان عوامی پارٹی پر تنقید کیا کرتی تھی، ن لیگ نئی لاڈلی جماعت کے طور پر سامنے آرہی ہے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ مریم نواز اور شہبازشریف کے بلوچستان عوامی پارٹی سے متعلق بیانات ریکارڈ پر ہیں، یہ مسلم لیگ ن کے نظریے کی کمزوری ہے، بڑی سیاسی جماعتیں اپنے نظریے کے ساتھ کھڑی رہتی ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ یہ معمولی بات نہیں کہ ن لیگ بلوچستان عوامی پارٹی کے پاس چلی گئی ہے، ایم کیوایم کا ن لیگ سے اتحاد بھی غیرمعمولی بات ہے، تمام سیاسی جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کو راضی کرنے میں لگی ہیں۔