میاں صاحب بلوچستان کی بجائے بہتر ہے پنجاب پر ہی فوکس کریں،ہم نے باپ کے سینیٹرز کے ووٹ لئے تو طعنہ دیا گیا باپ کے ووٹ لے لئے؟امید ہے میاں صاحب اپنے مئوقف پر قائم رہیں گے۔بلاول بھٹو کی نوازشریف پرشدید تنقید
مٹھی (نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف کا دورہ بلوچستان ن لیگ کی پنجاب میں کمزوری کا نتیجہ ہے، میاں صاحب بلوچستان کی بجائے بہتر ہے پنجاب پر ہی فوکس کریں،ہم نے باپ کے سینیٹرز کے ووٹ لئے تو طعنہ دیا گیا باپ کے ووٹ لے لئے؟امید ہے میاں صاحب اپنے مئوقف پر قائم رہیں گے۔
انہوں نے مٹھی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہر کسی کا حق ہے کہ وہ ہر صوبے میں جاکر سیاست کرے۔ میرا خیال ہے کہ میاں نوازشریف کو تجویز دی گئی ہے کہ لاہور میں مشکلات ہیں، نوازشریف کا دورہ بلوچستان ن لیگ کی پنجاب میں کمزوری کا نتیجہ ہے، ن لیگ کیلئے لاہور میں مشکلات ہیں اسی لئے دیگر صوبوں پر فوکس کرنے کا کہا گیا۔
میاں صاحب ، اِکا دُکا سیٹوں کیلئے بلوچستان جانے کی تکلیف اٹھا رہے ہیں، بہتر ہے میاں صاحب پنجاب پر ہی فوکس کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پی ڈی ایم سے نکالا گیا تو کہا گیا کہ باپ سے ووٹ لے لئے۔میاں نوازشریف نے بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹرز کے ووٹ لینے پر پیپلزپارٹی کو بہت طعنے دیئے تھے، باپ کے ووٹ اتنے برے تھے کہ پیپلزپارٹی کو کہا گیا تھا کہ آپ نے باپ کے ووٹ لے لئے؟امید ہے میاں صاحب باپ سے متعلق اپنے مئوقف پر قائم رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں نے ن لیگ کے ساتھ حکومت میں رہ کر دیکھا ہے کہ اپنی ہی حکومت میں بلدیاتی الیکشن سے بھاگ گئے، بلدیاتی الیکشن سے ایسے بھاگے جیسے پتا نہیں ان کو کیا خوف تھا؟ انہوں نے کہا کہ ٹھیک یہ ہو گا کہ ن لیگ اپنے بل بوتے پر سیاست کرے، آج بھی ایک فیلڈ بنائی جا رہی ہے لیکن پیپلز پارٹی ہر پچ پر کھیلنے کے لیے پوری طرح تیار ہے، یہ پہلا الیکشن ہو گا جس میں پیپلز پارٹی کا کسی ادارے سے کوئی جھگڑا نہیں۔
ہم نے تھر میں کام کر کے غلط الزامات اور پروپیگنڈے کو ناکام کر دیا، غربت اور بے روزگاری کے مسائل تو ہیں، ان سے انکار نہیں کیا جا سکتا، قائدِ عوام اور بینظیر بھٹو کے وفادار آج میرا ساتھ نبھا رہے ہیں، ہم شہید بی بی کے وعدے نبھا رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ نامکمل مشن کو مکمل کریں، تھر میں خواتین اور بچوں کی شرح اموات میں 50 فیصد کمی آئی ہے، تھرپارکر میں پہلے ڈاکٹر نہیں ہوتے تھے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارا پلان ہے تھرپارکر سے کراچی تک ریلوے لائن قائم کرنی ہے، ریلوے لائن کا فائدہ تھر کے کوئلے کو مارکیٹ تک پہنچانا ہے، آر او پلانٹ صوبے اور وفاق کے اختلاف کی وجہ سے سست روی کا شکار ہوا، سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے جو مکانات کا منصوبہ شروع ہوا وہ سست روی کا شکار ہوا، وفاقی حکومت سے جھگڑا رہا ہے کہ یہاں کی رائلٹی یہاں کی عوام پر خرچ ہونی چاہیے، رائلٹی کا کام ہماری حکومت ختم ہونے کی وجہ سے نہیں ہو سکا۔