پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین اور شاہ محمود قریشی کے خلاف اڈیالہ جیل میں سائفر کیس سماعت کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
سائفر کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں سیکریٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔
پی ٹی آئی کے وکلاء کی آج عدم حاضری سے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی لا علم نکلے، جج کی جانب سے وکلاء کی عدم حاضری کی نشاندہی پر چیئرمین پی ٹی آئی نے حیرانگی کا اظہار کیا۔
وکلاء کی عدم حاضری کا معلوم ہونے پر چیئرمین پی ٹی آئی نے ناراضی کا اظہار کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جج ابوالحسنات نے چیئرمین پی ٹی آئی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کسی خلل کے بغیر سماعت چلانا چاہ رہی ہے، اپنے وکلاء کو کہیں سماعت کو سنجیدہ لیں۔
ذرائع کے مطابق عدالتی کارروائی کے دوران اڈیالہ جیل کے باہر بم کی موجودگی کا بھی ذکر کیا گیا۔
جج ابوالحسنات نے چیئرمین پی ٹی آئی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر اڈیالہ جیل آتا ہوں، پی ٹی آئی وکلاء التوا پر التوا کر رہے ہیں۔
سائفر کیس کی سماعت کیلئے اڈیالہ جیل میں نیا کمرہ عدالت مخصوص کردیا گیا، جیل میں مخصوص کیے گئے نئے ہال میں 100 سے زائد افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی وکلاء کے اعتراض پر جج نے نئے کمرہ عدالت کے احکامات جاری کیے، ہر سماعت پر چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے اہلخانہ کے پانچ، پانچ افراد موجود ہوں گے۔