عام انتخابات کی تاریخ پر صدر مملکت سے مشاورت کے لیے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان ایوان صدر پہنچ گئے۔
اٹارنی جنرل صدر مملکت عارف علوی کو عدالتی حکم سے آگاہ کریں گے، اٹارنی جنرل کی ملاقات کے بعد الیکشن کمیشن حکام کی صدر سے ملاقات ہوگی۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آج ہی صدر مملکت سے ملاقات ہوگی، صدر مملکت کے اختیار پر بات نہیں کرنا چاہتے، عدالتی حکم پر عمل درآمد کرنا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 90 روز میں الیکشن کروانے کے کیس کی سماعت کے دوران کہا کہ جو تاریخ دی جائے گی اس پر عمل کرنا ہوگا، سپریم کورٹ صرف انتخابات چاہتی ہے کسی اور بحث میں نہیں پڑنا چاہتے، انتخابات کی تاریخ دینے کے بعد کسی درخواست کو نہیں سنا جائے گا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ عدالت امید کرتی ہے کہ صدر سے ملاقات کے بعد تمام معاملات حل ہو جائیں گے، صدر مملکت سے ملاقات کے بعد کل سپریم کورٹ کو آگاہ کیا جائے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ صدر سمیت جو ملاقات میں موجود ہوگا ان کے دستخط لیے جائیں۔
سپریم کورٹ نے عام انتخابات کی تاریخ دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات کی تاریخ سے متعلق کل ہی عدالت کو بتایا جائے۔
عدالت نے اٹارنی جنرل کو صدر مملکت سے الیکشن کمیشن کے رابطے کا انتظام کروانے کا بھی حکم دیا تھا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن صدر کے پاس ضرور جائے اور دروازے پر دستک دے، عدالت توقع کرتی ہے الیکشن کمیشن اور صدر تاریخ مقرر کر کے کل عدالت کو بتائیں گے اور انتخابات کی جو بھی تاریخ طے کی جائے اس پر سب کے دستخط ہوں۔