سینیٹ نے مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کی جانب سے پیش کی گئی فلسطین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کی قرار داد منظور کر لی۔
سینیٹ میں پیش کی گئی قرار داد کے متن کے مطابق ہولو کاسٹ کے بعد کسی ریاست نے ایسا قتل عام اور جنگی جرائم نہیں کیے، سینیٹ فلسطین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتا ہے، اسرائیل کی حمایت کرنے والے شریکِ جرم ہیں۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے غزہ کی صورتِ حال پر بھی سینیٹ میں قرار داد پیش کی تھی۔
اس کے علاوہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر اسحاق ڈار نے بھی فلسطین سے متعلق قرار داد پیش کی۔
قرار داد کے مطابق فلسطین کی ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت یروشلم ہو، اسرائیلی جارحیت بند اور سیز فائر کیا جائے۔
سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا۔
اس سے قبل سینیٹ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ افسوس ناک صورتِ حال ہے، فلطسین پر ہم الفاظ ادا کرنے کے سوا کچھ نہیں کر سکتے، امتِ مسلمہ ہمیں کہیں نظر نہیں آ رہی۔
سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ 2 ارب مسلمان اور 57 اسلامی ممالک ہیں، او آئی سی اور عرب لیگ بنا رکھی ہیں، کیا وجہ ہے کہ ہماری آواز میں توانائی نہیں ہے، ہم اسرائیل سے جنگ نہیں لڑ سکتے، اس کی توپوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سفارتی محاذ پر بھی کچھ نہیں کر پا رہے، ہر 10 منٹ بعد غزہ میں ایک بچہ شہید ہو رہا ہے، عرب لیگ نے بیان جاری کیا دونوں اطراف سے حملے بند ہونے چاہئیں، عرب لیگ نے ظالم اور مظلوم کو ایک سطح پر رکھ دیا ہے، عرب لیگ سمجھتی ہے جو حماس نے کیا وہ اسرائیل کے ہم پلہ ہے، ہماری ضربیں بے کار ہو چکی ہیں۔