بندوبستی منصوبہ کے ذریعے باہر بھجوائے جانے اور واپس لائے جانے کا کھیل بند ہونا چائیے، انتخابی نتائج تسلیم نہ کئے گئے تو بڑا بحران پیدا ہوگا۔پی پی رہنما نیئر بخاری کی گفتگو
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر بخاری کا کہنا ہے کہ ماضی قریب میں عدالتیں ایک ملزم کا انتظار اور آج انتظام کرتی ہیں۔انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سر زمین بے آئین کو آئین کی کتاب دینے والی جماعت پیپلز پارٹی کا بیانیہ آئین کی بالادستی ہے۔ طاقت کا سرچشمہ عوام پر یقین رکھنے والی پیپلز انتخابات کا مطالبہ کرتی ہے ۔
ریاست کے تینوں ستونوں انتظامیہ عدلیہ مقننہ کی ذمہ داریاں آئین میں وضاحت اور صراحت سے طے شدہ ہیں۔پی پی رہنما نے مزید کہا کہ نگران حکومتیں اور الیکشن کمیشن آزادانہ صاف شفاف انتخابات تاریخ کی آئینی ذمہ داریاں پوری کریں۔ اداروں کے سہولتکاری رویہ کی وجہ سے ہر جماعت کیلئے لیول پلینگ فیلڈ مانگتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومتیں اور ادارے غیر جانبدارانہ رویہ اور طرز عمل ثابت کریں، انتخابی نتائج تسلیم نہ کئے گئے تو بڑا بحران پیدا ہوگا، نیر بخاری نے مزید کہا کہ عمران خان اور نواز شریف کو عدالتوں سے ریلیف واضح ہے ۔
ماضی قریب میں عدالتیں ایک ملزم کا انتظار اور آج انتظام کرتی ہیں۔ نگران حکومت کے جس ماتحت ادارے نیب نے مقدمے بنائے اب گرفتاری سے انکاری ہے،بندوبستی منصوبہ کے ذریعے باہر بھجوائے جانے اور واپس لائے جانے کا کھیل بند ہونا چائیے، من پسند ریلیف اور عام شہریوں کا انصاف کیلئے سالہا سال منتظر رہنا عدالتی نظام پر سوالیہ نشان بن رہا ہے۔
جب کہ ر سینیٹر شیری رحمن نے کہا ہے کہ الیکشن کے حوالے سے ابھی بھی ابہام ہے، آئینی تقاضوں کے مطابق کوئی مبہم صورتحال نہیں ہونی چاہیے، پاکستان بنانا رپبلک نہیں، جمہوری معیارات مستحکم ہونے چاہئیں،لیول پلیئنگ فیلڈ سب کیلئے ہونی چاہیے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ اور الیکشن شیڈیول کا اعلان کرے۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کے حوالے سے ابھی بھی ابہام ہے، آئینی تقاضوں کے مطابق کوئی مبہم صورتحال نہیں ہونی چاہیے۔ شیری رحمن نے کہاکہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری تسلسل اور مستقل مزاجی سے الیکشن کی تاریخ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔