ایک سے دو سال میں گھریلو کنکشنز کو بھی ایل پی جی پر شفٹ ہونا پڑے گا کیونکہ آئندہ گیس بجلی گھروں کو ہی ملا کرے گی،دنیا بھر میں گیس کا استعمال صرف بجلی گھروں کے لیے ہوتا ہے۔ نگران وفاقی وزیر محمد علی کی پریس کانفرنس
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) نگران وزیر توانائی محمد علی کا کہنا ہے کہ سردیوں کے موسم میں گھریلو صارفین کو گیس 8 گھنٹے ہی ملے گی، جو حالات ہیں اس لگتا ہے کہ گھروں کو ایل پی جی گیس پر شفٹ ہونا ہوگا۔انہوں نے گیس قیمتوں میں حالیہ اضافے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اضافے سے پٹرولیم سیکٹر کا گردشی قرض نہیں بڑھے گا۔اب گیس سیکٹر کے نقصانات نہیں ہوں گے اور سرکلر ڈیٹ کے باعث عالمی گیس کمپنیاں ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔
اس اقدام سے ملک میں گیس کی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔گیس قیمتوں اضافے سے سب زیادہ غریبوں کو پروٹیکٹ کیا گیا۔گاؤں میں ایل پی جی کے 25 فیصد قیمت پر شہروں میں امیروں کو گیس مل رہی تھی۔محمد علی نے مزید کہا کہ 57 فیصد گھریلو صارفین کا ٹیرف بڑھایا۔
گیس کی سب سے زیادہ کھپت والے کا ٹیرف ایل پی جی کے برابر لے آئے ہیں۔57 فیصد گھریلو صارفین 31 فیصد گیس استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ گیس کے نئے کنکشنز نہیں لگ سکتے نہ لگائیں گے۔ایک سے دو سال میں گھریلو کنکشنز کو بھی ایل پی جی پر شفٹ ہونا پڑے گا کیونکہ آئندہ گیس بجلی گھروں کو ہی ملا کرے گی۔دنیا بھر میں گیس کا استعمال صرف بجلی گھروں کے لیے ہوتا ہے۔دوسری جانب سوئی ناردرن گیس کمپنی نے موسم سرما میں گیس کے شدید بحران سے نبٹنے کے لیے اپنے تیار کردہ گیس سلنڈروں کی بکنگ کا آغاز کر دیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ کمپنی نے گیس صارفین کو 12 ہزار 650 روپے کا سلنڈر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صارفین کو اس کے ساتھ ساتھ 2500 روپے سلنڈر کی سکیورٹی ادا کرنا پڑے گی جو سلنڈر کے واپسی کے وقت صارف کو واپس کر دی جائے گی۔ مزید براں کمپنی گیس صارف سے سلنڈر کی فٹنگ کے عوض 1500 روپے فٹننگ چارجز بھی وصول کرے گی اور سلنڈر گھر پر پہنچانے کے لئے سفری اخراجات بھی ادا کرنا ہوں گے