عدالت کو سب نظر آرہا ہے کیا کچھ ہورہا ہے، اگر ایسا چلتا رہا تو قانون اپنا راستہ لے گا،جسٹس علی باقر نجفی کے ریمارکس، دوبارہ جواب جمع کرانے کی ہدایت
لاہور (نیوز ڈیسک ) جسٹس علی باقر نجفی نے خدیجہ شاہ کی آئی جی پنجاب سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ لاہور ہائیکورٹ نے سی سی پی او لاہور کا جواب غیر تسلی بخش قرار دے دیا،عدالت نے سی سی پی او لاہور کو دوبارہ جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دئیے کہ عدالت کو سب نظر آرہا ہے کیا کچھ ہورہا ہے، اگر ایسا چلتا رہا تو قانون اپنا راستہ لے گا۔
گذشتہ روز بھی لاہور ہائیکورٹ نے خدیجہ شاہ کی درخواست پر آئی جی پنجاب سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا تھا۔جسٹس علی باقر نجفی نے خدیجہ شاہ کی آئی جی پنجاب سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔
سی سی پی او لاہور عدالتی حکم پر ہائیکورٹ میں پیش ہوئے اور بتایا کہ خدیجہ شاہ کے خلاف ان کے ملازم کے بیان کی روشنی میں تفتیش کی اجازت مانگی گئی اور انسداد دہشت گردی عدالت نے تفتیش کی اجازت دی تھی۔
سی سی سی پی او نے موقف اختیار کیا کہ تمام کارروائی قانون کے مطابق ہوئی۔درخواست گزار وکل نے بتایا کہ پولیس رپورٹ کے مطابق خدیجہ شاہ پر دو مقدمات ہیں لیکن اس کے باوجود کسی نئے کیس میں گرفتاری ڈالنا غیر قانونی ہے۔لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے کارروائی آج تک ملتوی کر دی تھی۔علاوہ ازیں لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور نے پاکستان تحریک انصاف کی کارکن خدیجہ شاہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور میں راحت بیکری کے باہر جلائو گھیرائو کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ جج عبہر گل نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی۔عدالت نے پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے خدیجہ شاہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔،پولیس نے گزشتہ روز خدیجہ شاہ کو دفعہ 109 کے تحت راحت بیکری مقدمہ میں گرفتار کیا تھا۔