’میرے ساتھیوں کو تشدد کا خوف نہیں بلکہ استحکام پارٹی میں زبردستی کی شمولیت کا ڈر ہے‘

ان کے مطابق تشدد تو عارضی ہوتا ہے لیکن دوسرا والا سانحہ ساری عمر کی شرمندگی ہے۔ پی ٹی آئی رہنماء حماد اظہر کا بیان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ’میرے ساتھیوں کو تشدد کا خوف نہیں بلکہ استحکام پارٹی میں زبردستی کی شمولیت کا ڈر ہے‘، یہ بات پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء حماد اظہر نے کہی۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنماء اور سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ میرے کچھ تحریک انصاف کے ساتھیوں کو تشدد کا خوف نہیں بلکہ استحکام پارٹی میں زبردستی کی شمولیت کا ڈر لگا پڑا ہے، ان کے مطابق تشدد تو عارضی ہوتا ہے لیکن دوسرا والا سانحہ ساری عمر کی شرمندگی ہے۔


قبل ازیں فرخ حبیب کی پریس کانفرنس پر حماد اظہر نے اپنے ردعمل میں انکشاف کیا تھا کہ جبری گمشدگی والے ایک شخص نے جو تشدد بیان کیا اس کے بعد بی جے پی میں شمولیت کی مجبوری بھی سمجھ آ جائے، جو لوگ جبری گمشدگی میں رہے، ان میں سے ایک نے مجھے تاوان ادا کرنے کے بعد پیغام بھجوایا کہ پہلے تحریک انصاف چھوڑنے کا مطالبہ ہوتا تھا پھر مطالبات بڑھتے گئے، ایک ایک لفظ اوپر سے آیا تھا، باقاعدہ رٹا لگوایا گیا تھا، کسی ایک لفظ کو بھی حزف کرنے کی اجازت نہ تھی لیکن پارٹی چھوڑنے والوں سے عمران خان کی مقبولیت کو کوئی فرق نہیں پڑا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے قابو آنے والوں سے صرف ایک ہی مطالبہ ہوتا تھا کہ تحریک انصاف چھوڑنا، اس سے عمران خان کی مقبولیت کو کوئی فرق نہیں پڑا، وقت کے ساتھ ساتھ مطالبات بڑھتے گئے، مثلًا استحکام پارٹی، پھر ٹاک شو، عدالت میں بیان اور اب زبردستی کی عمران خان اور ان کے اہل خانہ پر تنقید کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صداقت عباسی کے تحریک انصاف چھوڑنے پر بھی پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کا ردِعمل آیا، جس میں سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ صداقت عباسی کی مجبوری کو پوری قوم سمجھ سکتی ہے، وہ تحریک انصاف کا اثاثہ ہیں اور رہیں گے۔