خورشید شاہ نے نوازشریف کی وطن واپسی سے متعلق کئی سوالات اُٹھا دیئے

کیا اب بھی ہم نہیں سدھریں گے؟ نوازشریف کو کہہ رہا ہوں کیا کر رہے ہیں؟ کیا پھرغلطی کرناچاہ رہے ہیں؟ بیک ڈور سیاست چھوڑ دیں۔ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماء کی گفتگو

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماء خورشید شاہ نے نوازشریف کی وطن واپسی سے متعلق کئی سوالات اُٹھا دیئے۔ نجی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے کافی تکلیفیں دیکھی ہیں، پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ بیک ڈور سیاست چھوڑ دیں، کب تک بیک ڈور سیاست چلتی رہے گی؟ نواز شریف عمر کے اس حصے میں طاقتور حلقوں سے ڈیل کرکے اقتدار میں آئیں گے تو ان کی سیاست کیا بچے گی؟ نوازشریف کو کہہ رہا ہوں کہ کیا کر رہے ہیں؟کیا پھرغلطی کرناچاہ رہے ہیں؟ جو کسی کے کندھے پر چڑھ کر آئے گا تو اس میں فیصلہ کرنے کی کیا طاقت ہوگی؟ کیا اب بھی ہم نہیں سدھریں گے؟ نواز شریف عمر کے اس حصے میں طاقت ور حلقوں سے ڈیل کر کے اقتدار میں آئیں گے تو ان کی سیاست کیا بچے گی؟۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف ایک مجرم اور اشتہاری ہیں، کیسے جہاز سے اتر کر جلسہ گاہ جائیں گے؟ نوازشریف پورے ملک میں خطاب کریں لیکن طریقہ ہونا چاہیے، یہ خطرناک ٹریپ ہے جس میں ن لیگ پھنس رہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی اور نوازشریف میں کیا فرق رہا؟ جیسے 2018ء میں عمران خان کو اقتدار دیا گیا، ویسے اب نواز شریف کو اقتدار دیا جا رہا ہے۔
ادھر پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ 21 اکتوبر سے پاکستان میں سیاست کا رنگ اور ماحول بدل جائے گا، 21 اکتوبر سے مایوسیوں کے خاتمے اور امید و یقین کے نئے دور کا آغاز ہو گا، ترقی کا دور واپس آ رہا ہے، 21 اکتوبر کو مینار پاکستان پر نوازشریف کی قیادت میں ایک نئی تاریخ لکھیں گے، کارکنوں اور عوام میں جوش و خروش ہر روز بڑھ رہا ہے کیوں کہ ان کا قائد نواز شریف پاک سرزمین کو دوبارہ امید اور یقین دینے آ رہا ہے ، 2018ء سے 2022ء کا تجربہ نہ ہوتا تو قوم مایوس اور معیشت تباہ نہ ہوتی۔