لاہور ہائیکورٹ کا جناح ہاؤس مقدمہ میں گرفتار خاتون کو رہا کرنے کا حکم

ڈنڈا کہاں ہے، اس کی کوئی ویڈیو تصویر ہے،پرامن احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔عدالت کے ریمارکس

لاہور ( نیوز ڈیسک ) لاہور ہائیکورٹ نے جناح ہاؤس مقدمہ میں گرفتار خاتون روحینہ خان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔دورانِ سماعت ملزمہ کی جانب سے ایڈوکیٹ عرفان علوی عدالت میں پیش ہوئے۔وکیل نے موقف دیا کہ ملزمہ جناح ہاؤس احتجاج میں شریک ہوئی اور پر امن احتجاج کیا۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزمہ ڈنڈا لے کر جناح ہاوس پہنچی تھی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ ڈنڈا کہاں ہے، اس کی کوئی ویڈیو تصویر ہے۔پرامن احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے، عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر بعد ازگرفتاری درخواست ضمانت منظور کرلی ،جسٹس عالیہ نیلم پر مشتمل دو رکنی بینچ نے روحینہ خان کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے ملزمہ کی دو لاکھ مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
دوسری جانب جناح ہاؤس پر حملے کے مقدمے کا جیل میں ہی ٹرائل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ۔ پنجاب حکومت نے ملزمان کا جیل میں ٹرائل کرنے کا نوٹی فیکیشن جاری کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ تمام ملزمان کا ٹرائل لاہور کی سینٹرل جیل میں ہوگا، عمران خان، یاسمین راشد ،عمر سرفراز چیمہ، محمودالرشید، اعجاز چوہدری ،صنم جاوید، عالیہ حمزہ اور خدیجہ شاہ سمیت 368 ملزمان کا ٹرائل جیل میں روازنہ کی بنیاد پر ہوگا، اس کے علاوہ عسکری ٹاور اور تھانہ شادمان حملے کے مقدمات کا ٹرائل بھی سنٹرل جیل لاہور میں ہوگا۔
ادھر انسداد دہشت گردی عدالت میں جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، پولیس نے اسد عمر،علیمہ خان اور عظمٰی خان کی گرفتاری مانگ لی، جہاں تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ تینوں ملزمان تفتیش میں قصور وار پائے گئے، جے آئی ٹی نے تینوں کو گنہگار لکھا ہے، پولیس کو تینوں کی گرفتاری مطلوب ہے، علیمہ خان کی موقع پر موجودگی پائی گئی۔
اس کے علاوہ جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کیس میں فرخ حبیب، حماد اظہر، میاں اسلم اقبال اور مراد سعید کو اشتہاری قرار دے دیا گیا، علی امین گنڈا پور،اعظم سواتی اور عندلیب عباس سمیت دیگر ملزمان بھی اشتہاری قرار دے دئیے گئے ہیں، انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل نے ملزمان کو اشتہاری قرار دیا جب کہ اس سے پہلے عدالت نے ملزمان کیخلاف نا قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔